• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 616

    عنوان: اللہ سبحانہ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے حاضر و ناظر کی صفت کو ثابت کرنا؟

    سوال:

    فتوی نمبر 156=155/ل(حوالہ 497) میں آپ نے اللہ سبحانہ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے حاضر و ناظر کی صفت کو ثابت کرنا ?غلط اور نادرست? فرمایا ہے، تو کیا میں اس غلط اور نادرست کی تفصیل جان سکتا ہوں؟ کہ آیا غلط اور نادرست سے مراد یہاں ناجائز ہے یا کفر ہے یا شرک ہے؟جب کہ تمام بریلوی اس صفت یعنی حاضر و ناظر اور علم غیب الی یوم القیامة کے قائل ہیں۔ تو کیا سارے بریلوی یہ صفات حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابداً ابداً کے لیے مان کر کافر یا مشرک ہوگئے؟ براہ کرم، جواب عنایت فرمائیں۔    والسلام علی من اتبع الہدیٰ

    جواب نمبر: 616

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 225/ل=225/ل)

     

    یہ شرکیہ عقیدہ ہے کیوں کہ حاضر و ناظر بالمعنی المذکور کا اطلاق صرف اللہ ہی پر ہوسکتا ہے غیر اللہ پر نہیں اور اللہ کی صفت مخصوصہ میں سے کسی صفت کو غیر اللہ کیلئے ثابت ماننا شرک کہلاتا ہے کما ھو المذکور في الفوز الکبیر للشاہ ولي اللّہ المحدث الدھلوي.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند