عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 175436
جواب نمبر: 175436
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:384-302/L=4/1441
آدمی کو جو کچھ نفع یا نقصان ہوتا ہے یہ محض اللہ رب العزت کی طرف سے ہے ،آنکھوں کے پھڑپھڑانے کی وجہ سے یہ عقیدہ رکھنا کہ کچھ نقصان ہونے والا ہے یہ محض واہیات ہے ،شریعت سے اس کاکوئی تعلق نہیں ،کسی مسلمان کے لیے ایسا عقیدہ رکھنا جائز نہیں ۔
قال تعالیٰ) قُلْ لَنْ یُصِیبَنَا إِلَّا مَا کَتَبَ اللَّہُ لَنَا ہُوَ مَوْلَانَا وَعَلَی اللَّہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ( (التوبة: 51) وفی تفسیرروح المعانی: أی لن یصیبنا إلا ما خط اللہ تعالی لأجلنا فی اللوح ولا یتغیر بموافقتکم ومخالفتکم، فتدل الآیة علی أن الحوادث کلہا بقضاء اللہ تعالی .(تفسیر روح المعانی 5/ 305، الناشر: دار الکتب العلمیة - بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند