• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 169523

    عنوان: ہمزاد کسے کہتے ہیں ؟ ہمزاد کی حقیقت کیا ہے ؟

    سوال: (۱)ہمزاد کسے کہتے ہیں ؟ ہمزاد کی حقیقت کیا ہے ؟ (۲) مرنے کے بعد ہمزاد کہاں جاتے ہیں ؟(۳) زندہ انسانوں کے ہمزاد کہاں رہتے ہیں ؟ (۴)جنوں کی دنیا الگ ہوتی ہے اور ہمزاد کی دنیا الگ ہوتی ہے کیوں کہ آدم علیہ ا لسلام پیدا ہونے سے پہلے بھی جنات موجود تھے کیا یہ صحیح ہے ؟ (۵)اچھے خیالات فرشتہ کی طرف سے ہوتے ہیں اور برے خیالات ہمزاد کی طرف سے ہوتے ہیں تو اس میں انسان کی آزمائش کہاں سے ہوگی ؟ (۶)شیطان اور ہمزاد میں کیا فرق ہے ؟ (۷)مرنے کے بعد انسان کے ساتھ پیدا ہوے والا فرشتہ کہاں جاتا ہے ؟ کیا قرآن میں ہمزاد کا ذکر ہے ؟

    جواب نمبر: 169523

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:808-111T/L=10/1440

    (1)حدیث میں ہے کہ: ”ہر آدمی کے ساتھ ایک فرشتہ اور ایک شیطان پیدا ہوتا ہے ۔فرشتہ اس کو خیر کا مشورہ دیتا ہے اور شیطان شر کا حکم کرتا ہے“۔ اسی کو عوام الناس ”ہمزاد“ کہتے ہیں، ورنہ اس کے علاوہ ہمزاد کا کوئی شرعی ثبوت نہیں۔ عن عبد اللہ بن مسعود، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ما منکم من أحد، إلا وقد وکل بہ قرینہ من الجن قالوا: وإیاک؟ یا رسول اللہ قال: وإیای، إلا أن اللہ أعاننی علیہ فأسلم، فلا یأمرنی إلا بخیر (صحیح مسلم :1/107،باب الوسوسة ) عن عبد اللہ بن مسعود، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن للشیطان لمة بابن آدم وللملک لمة فأما لمة الشیطان فإیعاد بالشر وتکذیب بالحق، وأما لمة الملک فإیعاد بالخیر وتصدیق بالحق.(سنن الترمذی: )

    (2)مرنے کے بعد ہمزاد کہاں جاتا ہے اس کا ہمیں علم نہیں۔

    (۳) زندہ انسانوں کے ہمزاد کہاں رہتے ہیں اس کا بھی صحیح علم نہیں ؛البتہ شیطان کو اتنی قدرت اللہ نے دے رکھی ہے کہ وہ انسان کی رگوں میں خون کی طرح دوڑ سکتے ہیں ؛اس لیے یہ سوال فضول ہے ۔

    (۴)یہ بات ثابت ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق سے پہلے جنات کا وجود تھا اور بعض کتابوں میں ہے کہ دوہزارسال پہلے سے جنات کا وجود تھا۔ ہَذَا الجن ثلاثة أنواع: جان، وجن، وشیاطین، ولا خلاف أَن الکل خلقوا قبل آدَم... قَالَ عَبْد اللَّہِ بْن عَمْرو بْن العاص: خلق اللَّہ الجن قبل آدَم بألفی سَنَة.( المنتظم فی تاریخ الأمم والملوک:1/175،بَاب ذکر الجن والشیاطین ،الناشر: دار الکتب العلمیة، بیروت)

    (۵) فرشتے کی جانب سے اچھے خیالات ڈالنے اور شیطان کی جانب سے برے خیالات کا القاء کرنے کے بعد اللہ نے آدمی کو جو اختیار دیا ہے کہ وہ اچھے برے کی تمیز کرکے اچھے کاموں کو کرے اور برے کاموں سے رک جائے اسی اختیار کی بناپر انسان سے قیامت کے دن بازپرس ہوگی ۔

    (۶) ہمزاد بھی شیطان ہی کی جنس سے ہے ۔

    (۷)اس کا ہمیں علم نہیں۔

    (۸)قرآن میں اس کا ذکر نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند