معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 175398
جواب نمبر: 175398
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 456-347/B=05/1441
صورت مذکورہ میں جب پھوپھا، پھوپھی سودی کاروبار کا انکار کر رہے ہیں کہ ہمارا سودی کاروبار نہیں ہے بلکہ ہمارا پراپرٹی کا کام ہے تو پھر لوگوں کی بات کا اعتبار نہ ہوگا، صاحب معاملہ کی بات کا اعتبار ہوگا۔ لہٰذا ان کے گھر کا کھانا، ان کا ہدیہ قبول کرنا شرعاً جائز ہے۔ اگر تھوڑا بہت بالفرض سودی کاروبار بھی ہو تو یہ دیکھا جائے گا کہ ان کی آمدنی کا اکثر حصہ حلال ہے یا حرام۔ اگر آمدنی کا اکثر حصہ حلال ہے اور حرام کا حصہ کم ہے جب بھی ان کے یہاں کھانا پینا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند