عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 6993
عرض یہ ہے کہ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ اگر آپ اجمیر تین دفعہ جاؤ گے تو آپ کو حج کا ثواب ملے گا۔ نیز اس کا دعوی ہے کہ اس کی والدہ کے انتقال کے بعد انھوں نے 2200000 روپیہ کا اگل دان جنت روانہ کیا۔ ایسے شخص کو کیا کہا جائے گا، اور اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟
عرض یہ ہے کہ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ اگر آپ اجمیر تین دفعہ جاؤ گے تو آپ کو حج کا ثواب ملے گا۔ نیز اس کا دعوی ہے کہ اس کی والدہ کے انتقال کے بعد انھوں نے 2200000 روپیہ کا اگل دان جنت روانہ کیا۔ ایسے شخص کو کیا کہا جائے گا، اور اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟
جواب نمبر: 6993
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 762=762/ م
جو شخص یہ بات کہتا ہے کہ ”تین دفعہ، اجمیر جانے سے حج کا ثواب ملتا ہے“ سراسر جھوٹ اور بہتان ہے اور ایسا عقیدہ رکھنا باطل اور لغو ہے، قرآن وحدیث، اقوال صحابہ وتابعین سے کہیں اس کا ثبوت نہیں، اسی طرح شخص مذکور کا، اگل دان کو جنت روانہ کرنے کا دعویٰ بھی بے اصل ہے، ایسے شخص کو توبہ اورعقیدے کی اصلاح لازم ہے، ورنہ لوگوں کو اس سے قطع تعلق کرلینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند