• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 4992

    عنوان:

    آپ لوگ کہتے ہیں کہ جو کام آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے ثابت نہیں ہے وہ کام بدعت ہے۔ اب بدعت حسنہ یا بدعت سیئہ ہے، یہ ابھی معلوم ہوجائے گا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے۔ اب مجھے یہ بتائیں کہ آپ سب کچھ بھول جاؤ کہ دنیا وی لحاظ سے جو بھی بدعت حسنہ یا بدعت سیئہ ہورہی ہے میں اس کی بات ابھی نہیں کرنا چاہوں گا، کیوں کہ پہلے مجھے بتاؤ کہ دارالعلوم دیوبند انڈیا جو ہے وہ غالباً دو منزلہ ہے جو کہ دین کے کام کے لیے بنایا گیا ہے جس میں لوگ دینی تعلیم بھی حاصل کرتے ہیں اور نماز بھی پڑھتے ہیں۔ تو کیا یہ دو منزلہ اور اس میں جو بھی چیزیں دینی کام میں استعمال ہورہی ہیں جو پہلے نہیں تھیں، تو کیا یہ صحیح ہیں، کیوں کہ آپ تو کہتے ہو کہ میلاد کی کوئی اصل نہیں ہے، تاریخ نہیں ہے ،کہیں ثابت نہیں ہے، اس کے لیے کوئی وقت یا دن مقرر کرنا صحیح نہیں ہے، کیوں کہ یہ سب چیزیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے ثابت نہیں ہیں۔ تو کیا آپ کا دارالعلوم دو منزلہ اور اس میں اور بہت ساری چیزیں جو استعمال ہورہی ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ہے او رنہ ہی کہیں سے ثابت ہے۔ برائے کرم ذرا جلد جواب دیجئے گا اور بہت ساری بدعتیں ہیں جن کے خلاف آپ منع کرتے ہو اور خوددوسرے انداز سے کرتے ہو۔

    سوال:

    آپ لوگ کہتے ہیں کہ جو کام آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے ثابت نہیں ہے وہ کام بدعت ہے۔ اب بدعت حسنہ یا بدعت سیئہ ہے، یہ ابھی معلوم ہوجائے گا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے۔ اب مجھے یہ بتائیں کہ آپ سب کچھ بھول جاؤ کہ دنیا وی لحاظ سے جو بھی بدعت حسنہ یا بدعت سیئہ ہورہی ہے میں اس کی بات ابھی نہیں کرنا چاہوں گا، کیوں کہ پہلے مجھے بتاؤ کہ دارالعلوم دیوبند انڈیا جو ہے وہ غالباً دو منزلہ ہے جو کہ دین کے کام کے لیے بنایا گیا ہے جس میں لوگ دینی تعلیم بھی حاصل کرتے ہیں اور نماز بھی پڑھتے ہیں۔ تو کیا یہ دو منزلہ اور اس میں جو بھی چیزیں دینی کام میں استعمال ہورہی ہیں جو پہلے نہیں تھیں، تو کیا یہ صحیح ہیں، کیوں کہ آپ تو کہتے ہو کہ میلاد کی کوئی اصل نہیں ہے، تاریخ نہیں ہے ،کہیں ثابت نہیں ہے، اس کے لیے کوئی وقت یا دن مقرر کرنا صحیح نہیں ہے، کیوں کہ یہ سب چیزیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے ثابت نہیں ہیں۔ تو کیا آپ کا دارالعلوم دو منزلہ اور اس میں اور بہت ساری چیزیں جو استعمال ہورہی ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ہے او رنہ ہی کہیں سے ثابت ہے۔ برائے کرم ذرا جلد جواب دیجئے گا اور بہت ساری بدعتیں ہیں جن کے خلاف آپ منع کرتے ہو اور خوددوسرے انداز سے کرتے ہو۔

    جواب نمبر: 4992

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 487=524/ ل

     

    آپ کے سوال سے پتہ چلتا ہے کہ آپ نے دارالعلوم دیوبند دیکھا نہیں اورمحض اٹکل سے اشکال کررہے ہیں اگر اشکال ہی کرنا مقصود تھا تو کسی دیکھنے والے سے معلوم کرنے کے بعد کرنا چاہیے تھا۔ جہاں تک آپ کے سوال کے جواب کا تعلق ہے تو اس کا حاصل یہ ہے کہ آپ نے ابھی تک بدعت کی تعریف جانی ہی نہیں۔ بدعت کہتے ہیں ایسا کام کرنے کو جس کی اصل کتاب و سنت و قرون مشہود لہا بالخیر میں نہ ہو اور اس کو دین او رثواب کا کام سمجھ کر کیا جائے۔ ہر نئی چیز بدعت نہیں ہے ورنہ ریل گاڑی، جہاز وغیرہ (جن کا وجود پہلے نہیں تھا اب ہوا ہے) پر سفر کرنا یا جتنی نئی مصنوعات ہیں ان کا استعمال کرنا بدعت ہوجائے گا ولا قائل لہ۔ اگر آپ کواس کی تفصیل درکار ہے تو آپ رد رضاخانیت (مولفہ مولانا و مفتی امین صاحب پالنپوری دارمت برکاتہم العالیہ) کا مطالعہ کریں ، ان شاء اللہ آپ کے سارے اشکالات کافور ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند