• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 36460

    عنوان: مزاروں پر جانا

    سوال: میری ایک جاننے والی ہیں جو کافی پریشان ہیں میں ان ہی کی زبانی کچھ سوال پوچھ رہی ہوں ۔ " میری جہاں شادی ہوئی ہے وہاں ہر سال میرے سسرال والے ایک بزرگ کے مزار پہ جاتے ہیں ...وہاں وہ دعا مانگتے ہیں، قران پاک کا ختم کرتے ہیں...اور خیرات کرتے ہیں۔ میرے ابو ان سب چیزوں کے خلاف ہیں اس لیے میں آپ سے چند سوال کرنا چاہتی ہوں:، کیا عورتوں اور مردوں کا مزاروں پہ جانا جائز ہے؟، کیا وہاں بزرگو سے دعا مانگی جا سکتی ہے؟، اگر نہیں تو کیسے دعا مانگی جائے ؟، کیا وہاں خیرات کا کھانا کھانا جائز ہے؟ میرے شوہر کہتے ہیں کہ بہترین ذکر یہ ہے کہ آپ آنکھیں بند کر کے بیٹھیں ا ور دل میں اللہ اللہ کریں میری ان سے بحث ہوئی ہے کہ بہترین ذکر لا الہٰ ہے۔ایسا انکو ان کے پیر نے بتایا تھا،کیا میرے شوہر ٹھیک کہتے ہیں؟برائے کرم ، میری رہنمائی کریں۔ میں بہت پریشان ہوں، شکریہ "

    جواب نمبر: 36460

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 175=101-2/1433 آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی سسرال والوں کی اصلاح کی خاطر گھلنے کی حاجت ہے، آپ اپنے شوہر سے آدابِ شوہری ملحوظ رکھتے ہوئے حکمت ونرمی سے درخواست کردیا کریں کہ ”میں کسی مزار وغیرہ پر جانے سے معذرت خواہ ہوں، میں امید کرتی ہوں کہ آپ مجھے مجبور نہ فرمائیں گے“ آپ نے اپنے شوہر ودیگر سسرال والوں کے جو اعمال واذکار ذکر کیے ہیں وہ مختصر انداز سے لکھے ہیں، ان کے متعلق اتنا عرض ہے کہ آپ ازخود شوہر یا ان کے متعلقین سے حکم شرعی بتلانے کے بجائے یہ درخواست کردیں کہ آپ حضرات اپنے اختیار کردہ اعمال واذکار سے متعلق تفصیل سے لکھ کر دارالافتاء دارالعلوم دیوبند سے تحقیق کرلیں یہ صورت آپ کے اور کے شوہر وغیرہ سے متعلق بہتر رہے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند