عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 36190
جواب نمبر: 36190
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 165=83-2/1433 ۱۲/ ربیع الاول کے دن کسی خاص عبادت کا ذکر نہیں ملتا، اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ خود ۱۲/ ربیع الاول کو یوم وفات ہونے میں اختلاف ہے، مشہور تو یہی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ۱۲/ ربیع الاول کو ہوئی؛ لیکن محققین علماء کی رائے یہ ہے کہ تاریخ ولادت ۸/ یا ۹/ ربیع الاول ہے، اگر اس دن کو عید منانے کا سلسلہ شروع سے جاری ہوتا تو تاریخ ولادت میں اختلاف نہ ہوتا، آج کل لوگوں نے ۱۲/ ربیع الاول کو بطور عید منانا شروع کردیا ہے، اور طرح طرح کے خرافات کرنے لگے ہیں، ان چیزوں سے احتراز ضروری ہے۔ عاشورہ کے دن روزہ رکھنا مسنون ہے، اسی طرح اس دن اہل وعیال پر وسعت کرنے کی فضیلت بعض روایات میں آئی ہے، اس لیے اس دن کھانے پینے میں کچھ وسعت سے کام لینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند