عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 24887
جواب نمبر: 24887
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1450=420-9/1431
گیارہویں کو جماعت کے تین دنوں پر قیاس کرنا صحیح نہیں، تبلیغی جماعت والے جو دن مقرر کرتے ہیں وہ از قبیل انتظام ہے، ان کا یہ عقیدہ قطعاً نہیں ہوتا کہ انھیں تین دنوں میں نکلنا زیادہ ثواب کا باعث ہے، اس کے علاوہ اگر مہینے کے تین دن لگائے جائیں تو ثواب نہیں ملے گا؛ بلکہ لوگوں کی سہولت کے لیے دن مقرر کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اکثر ایسا دن مقرر کرتے ہیں کہ بیچ میں چھٹی کا دن آجائے، اس کے برخلاف گیارہویں منانے والے اس عقیدہ سے مناتے ہیں کہ آج ہی پیرانِ پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی وفات ہوئی ہے اور ایصالِ ثواب کی مجلس میں ان کی روح آتی ہے، حالانکہ کسی کا برتھ ڈے یا وفات ڈے منانا شرعاً ثابت نہیں، رسو ل مقبول روحی فداہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد صحابہ نے کبھی بھی برسی نہیں منائی اور یہی طریقہ امت کے علما صلحا اورائمہ کا چلا آرہا ہے، یہ سب کچھ اسی لیے تھا کہ وہ برسی منانے کو ناجائز وبدعت سمجھتے تھے،اگر برسی منانا جائز ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کوئی اس کا مستحق نہیں تھا، اسی طرح اس دن روحِ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے آنے کا عقیدہ رکھنا بھی بے اصل ہے، نیز ایصالِ ثواب میں ضابطہ یہ ہے کہ فردا فردا کیا جائے، اس کے لیے لوگوں کو جمع کرنا، چراغاں کرنا وغیرہ ثابت نہیں، ان مجموعی خرابیوں کے پیش نظر اس کا غیر ثابت اور بدعت ہوناواضح ہوگیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند