• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 177858

    عنوان: ۶۰ لاکھ کی پروپرٹی دو بھائی اور چار بہنوں میں کس طرح تقسیم کرنی چاہئے؟

    سوال: میرے دادا اور دادی کی ۶۰ لاکھ کی پروپرٹی دو بھائی اور چار بہنوں میں کس طرح تقسیم کرنی چاہئے؟میرے دادا اور دادی پہلے ہی دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔

    جواب نمبر: 177858

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:686-518/N=8/1441

    صورت مسئولہ میں اگر دونوں مرحومین (دادا، دادی) کے شرعی وارث صرف ۲/ بیٹے اور ۴/ بیٹیاں ہیں (جو آپس میں بھائی، بہن ہیں) تو مرحوم کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۸/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ۲، ۲/ حصے ہر بیٹے کو اور ایک، ایک حصہ ہر بیٹی کو ملے گا۔ اور مرحومین کی ۶۰/ لاکھ کی جو پراپرٹی ہے، وہ بھی تمام وارثین کے درمیان اوپر ذکر کردہ حصص کے تناسب سے تقسیم ہوگی۔

    اور اگر سوال کا منشا یا اُس کی صورت حال کچھ اور ہو تو وضاحت کے ساتھ دوبارہ لکھ کر سوال کیا جائے۔

    قال اللّٰہ تعالی:﴿یوصیکم اللہ في أولادکم للذکر مثل حظ الأنثیین﴾(سورة النساء، رقم الآیة: ۱۱)، ویصیر عصبة بغیرہ البناتُ بالابن الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، ۱۰:۵۲۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند