متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 725
حوالہٴ فتوی سابق: ۲۸۱=۲۹۵/ن
جواب نمبر: 725
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 417/ن=405/ن)
اُسد الغابة میں ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوگیا تو مجھے یہ خیال تھا کہ خلافت کا میں زیادہ مستحق ہوں لیکن تمام مسلمان حضرت ابوبکر صدیقرض کی خلافت پر متفق ہوگئے تو میں نے ان کو امیر و خلیفہ مان کر ان کی اطاعت کی، پھر جب حضرت ابوبکر صدیق رض مرض الموت میں مبتلا ہوگئے تو میرا گمان تھا کہ وہ خلافت میرے علاوہ کو نہیں دیں گے تو انھوں نے حضرت عمر فاروق رض کو خلیفہ مقرر فرمادیا تو میں نے ان کو خلیفہ تسلیم کرکے ان کی اطاعت کی۔ پھر جب حضرت عمر رض مرض الموت میں تھے تو میرا خیال تھا کہ وہ معاملہٴ خلافت کو میرے علاوہ کے سپرد نہیں کریں گے۔ انھوں نے اس معاملہ کو چھ حضرات کے سپرد فرمادیا، ان چھ میں سے میں ایک تھا انھوں نے حضرت عثمان رض کو خلیفہ بنادیا تو میں نے ان کو بھی خلیفہ تسلیم کرکے ان کی اطاعت کرلی، پھر جب حضرت عثمان رض کو شہید کردیا کیا تو لوگوں نے بلا کسی جبر و اکراہ کے مطیع ہوکر مجھ سے بیعت خلافت کرلی۔ (اُسد الغابة: 4/31، ط. بیروت) باقی البدایة والنهایة کی عبارات کا ترجمہ اپنے یہاں کسی عربی داں سے کروالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند