متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 178564
جواب نمبر: 178564
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 838-610/B=09/1441
”لوڈو“ ایک لہو و لعب ، عبث اور لغو کام ہے۔ شریعت نے لغو کاموں میں لگنے سے منع فرمایا ہے۔ کل لہو حرام ۔ لہو و لعب شریعت اسلامی میں حرام ہے۔ خواہ پیسے یا شرط کے ساتھ کھیلیں یا بلا کسی شرط کے کھیلیں، مسلمان کو لایعنی کاموں سے بچنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند