• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 177600

    عنوان: خاندانی منصوبہ بندی(نسبندی) کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کی رو سے میری چار اولادیں ہیں اور اب میری اہلیہ حمل سے ہیں مقامی ڈاکٹرس کا مشورہ دیا کہ کثرت حمل کی وجہ سے بچہ دانی میں خرابی ہوسکتی ہے لیکن پورے ٹسٹ نارمل ہیں رشتہ داروں کا مشورہ ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی کر وائی جائے تاکہ لڑکی کمزور نہ ہوجائے اب دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ کیا ان حالات میں خاندانی منصوبہ بندی کروائی جاسکتی ہے کیا شریعت میں اس کی گنجائش موجود ہے۔ برائے کرہ کرم شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 177600

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:780-547/sn=8/1441

    نسبندی کے ذریعے یا بچہ دانی نکلواکر دائمی طو پر قوت تولید ختم کرادینا صورت مسئولہ میں شرعا جائز نہیں ہے ، حرام ہے ؛ہاں بیوی کی صحت نیزبچوں کی مناسب تربیت وپرورش کے پیش نظر عارضی تدابیر اختیار کرکے (مثلا کنڈوم وغیرہ استعمال کرکے ) بچوں کے درمیان مناسب وقفہ کرسکتے ہیں، شرعا اس کی گنجائش ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند