• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 173643

    عنوان: شکیل بن حنیف اور اس کے متبعین کا حکم

    سوال: اگر کوئی مسلمان یا کوئی شخص جو اس بات کی تصدیق کرے کہ امام مہدی اور عیسی علیہ السلام آگئے ہیں دنیا میں اور وہ ایک ہی شخص ہے جیسے کہ پورا ہندوستان جانتاہے کہ وہ کذاب ہے اور اس پر علماء نے فتوی لگارکھا ہے ، کیا اس کے ماننے والے مسلمان ہیں یعنی کہ مومن؟ اگر ان کا انتقال ہوجاتا ہے تو کیا ایمان پر ختم ہوئے یا کفر اور ان کی نماز جنازہ ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 173643

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:53-45/N=2/1441

    (۱، ۲): سوال میں جس مدعی مہدویت وعیسویت کا ذکر کیا گیا ہے ، اگر اس سے مراد شکیل بن حنیف ہے، جو در اصل موضع: عثمان پور، ضلع در بھنگہ ،صوبہ بہار کا رہنے والا ہے، اور فی الحال اس نے اپنا ہیڈ کواٹر اورنگ آباد کے کسی علاقہ میں بنایا ہوا ہے، اور وہ اپنے متعلق مہدی اور مسیح موعود ہونے کا دعوی کرتا ہے اور حضرت عیسی علی نبینا وعلیہ الصلاة والسلام کے بہ حالت حیات آسمان سے نزول فرمانے کا انکار کرتا ہے تواس شکیل بن حنیف اور اس کے متبعین کے بارے میں دار الافتا دار العلوم دیوبند سے ایک مدلل ومفصل فتوی (۳۰۶/ن، ۳۱۸/ ن،۱۴۳۷ھ)جاری ہوچکا ہے اور وہ دار الافتا کی ویب سائٹ پر موجود بھی ہے(وہاں سے داوٴن لوڈ کیا جاسکتا ہے)،جس کا خلاصہ یہ ہے کہ شکیل بن حنیف اور اس کے متبعین کافر ومرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں (تفصیل اور دلائل کے لیے محولہ بالا فتوی ملاحظہ فرمائیں)۔ اور اگر ان میں سے کسی کا اسی حالت میں انتقال ہوجائے تو اس کی نہ نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور نہ اُسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند