متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 176542
جواب نمبر: 17654201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:489-339/sd=6/1441
آپ کو نہلانا نہیں چاہیے تھا، آپ نے بچے کو نہلاکر بے جا تکلیف پہنچائی، اب توبہ استغفار کرلیں اور آئندہ احتیاط برتیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
آج شام کو میرے ابو اور پھوپھی ایک جگہ میرے
رشتہ کے لیے لڑکی دیکھنے جائیں گے۔ آج صبح صادق کے وقت میں نے ایک خواب دیکھا۔
خواب کچھ اس طرح سے ہے۔ مجھے بہت زور سے پیشاب آرہا ہوتاہے او رمیں بیت الخلاء میں
جا کر کھڑے کھڑے ہی پیشاب کرنے لگتاہوں اور احتیاط سے کہ کہیں شلوار ناپاک نہ
ہوجائے۔ پیشاب بہت زیادہ کرتا ہوں پھر آخر میں کچھ قطرے میری شلوار پر گر جاتے ہیں۔
اس کے بعد منظر بدلتا ہے میں اپنی ننہال شاید ماموں کے گھر میں ہوتا ہوں اور ٹیبل
پر شاید کھانا رکھا ہوتا ہے۔ پھر میں ایک کمرے میں جاتاہوں جہاں ایک طرف میرے ابو
لحاف اوڑھے ہوئے سورہے ہوتے ہیں اور دوسری طرف میرا چھوٹا بھائی جو حفظ کررہا ہے
وہ سویا ہوا ہوتاہے۔ میں اپنے بھائی کے برابر میں آکر بیٹھ یا لیٹ جاتاہوں۔ دعا کریں
کہ مجھے نیک، خوبصورت اور متقی بیوی ملے۔
میری پریشانی یہ ہے کہ میں ایک لڑکی ہوں میری عمر شادی کے لائق ہوچکی ہے۔ میں اپنے آپ کو شہوانی خیالات سے بچانا چاہتی ہوں لیکن میرے ذہن میں یہی سب باتیں چلتی رہتی ہیں۔ میں نماز میں اللہ سے رو رو کر دعا مانگتی ہوں پھر بھی وہی خیالات میرے آس پاس رہتے ہیں۔ میری زندگی ایک الجھن بن گئی ہے۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں خود کشی کر لوں۔ کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ میں اپنے آپ کو ہر گمراہی کی بات سے بچانے کی کوشش کرتی ہوں پھر بھی یہ سب خیالات میرا پیچھا نہیں چھوڑتے ہیں۔ اللہ کے واسطے میرے لیے کوئی راستہ نکالئے؟
2576 مناظربرائے کرم حمل ٹھہرنے کی کوئی دعا بتادیں۔ میری بیوی دو سال سے حاملہ نہیں ہوئی۔
18597 مناظراستخارہ کا طریقہ جو کہ دنیا بھر کے مختلف پیروں کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے وہ اس طریقہ سے مختلف ہے جو کہ احادیث میں استخارہ کے بارے میں مذکور ہیں۔کچھ پیر تو سونے سے پہلے اس کو کچھ خاص تعداد میں وظیفہ پڑھ کرکے کرتے ہیں، جب کہ دوسرے لوگ کچھ دعا پڑھتے ہیں جو کہ حدیث میں مذکور دعاؤں سے مختلف ہوتی ہے۔ تمام پیر لوگ دعوی کرتے ہیں کہ انھوں نے اپنا طریقہ اپنے شیوخ سے حاصل کیا ہے۔ اور یہ ایک عام حقیقت ہے کہ بہت سارے لوگ ان پیروں کے پاس جاتے ہیں اور ان سے اپنے لیے استخارہ کرواتے ہیں اور پورے دل سے ان کے مشورہ کو قبول کرتے ہیں اوران کے مطابق عمل کرتے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ان مختلف استخارہ کی حالت اسلامی شریعت کے مطابق کیا ہے؟ کیا یہ قابل قبول ہیں یا نہیں؟ اور کیوں ہمیں ان مختلف استخارہ کے طریقوں کا کوئی ثبوت حدیث سے نہیں ملتاہے؟ حتی کہ بہت سارے پیر لوگ جن کو متقی کہاجاتاہے استخارہ کا یہ طریقہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟
1693 مناظر