• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 174055

    عنوان: کیا مذکورہ دعا بطور استغفار پڑھ سکتے ہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسائل ذیل کے بارے میں۔ حضرت شیخ الحدیث زکریا رحمت الله علیہ نے فضائل ذکر کتاب میں لکھا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے جن کلمات کے ساتھ توبہ کی ، ان میں منجملہ یہ بھی تھے............... لا الہ الا انت سبحانک وبحمدک رب عملت سوء ا وظلمت نفسی فاغفرلی انک انت خیر الغافرین-- لاالہ انت سبحانک وبحمدک رب عملت سوء ا وظلملت نفسی فارحمنی انک انت ارحم اراحمین----- لا الہ انت سبحانک وبحمدک رب عملت سوء ا وظلمت نفسی فتب علیا انک انت اتو اب ارحییم- کیا یہ بھی استغفار ہے؟ میں استغفار کے طور پر ان کلمات کا ورد کر سکتا ہوں- یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ کم از کم کتنی بار پڑھا جائے ؟ جزاک الله خیرا

    جواب نمبر: 174055

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 182-200/M=03/1441

    جی ہاں یہ بھی استغفار ہے آپ اِن کلمات کو بطور استغفار پڑھ سکتے ہیں، اس کی کوئی تعداد منقول نہیں، جتنی بار چاہیں پڑھ سکتے ہیں، استغفار کی جتنی کثرت ہو بہتر ہے۔ اگر آپ کسی صاحب نسبت بزرگ سے بیعت ہوں تو ان کی ہدایت و تجویز کے مطابق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند