• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 14304

    عنوان:

    لڑکی کے رشتہ کے بارے میں ایک صاحب نے استخارہ کے لیے کہا او روہ بھی لڑکی سے ہی کرایا گیا۔عمل کچھ اس طرح تھا دو رکعت نماز نفل حاجت کے بعد (دائیں ہاتھ کی جانب تین تین پرچیاں رکھیں جن پر شرایرہ اور خیرا یرہ لکھا گیا تھا) ان میں سے ایک پر چی اٹھانی تھی اس طرح چھ رکعت کے بعد ان میں سے تین پرچیاں جو اٹھائیں اور ان میں اکثریت دیکھی پھر اس طریقہ سے تین بار چھ چھ رکعت پڑھیں۔پہلی تین پرچیوں میں دو شرایرہ او رایک خیرایرہ دوبارہ میں تینوں خیرایرہ ،پھر تیسری مرتبہ میں دو خیرایرہ اور ایک شرایرہ۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ مسنون طریقہ کیا ہے؟ کیا استخارہ کے بعد اس کا ماننا واجب ہے یا نہیں؟ اگر نہ مانا جائے تو کیا گناہ لازم ہے؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    لڑکی کے رشتہ کے بارے میں ایک صاحب نے استخارہ کے لیے کہا او روہ بھی لڑکی سے ہی کرایا گیا۔عمل کچھ اس طرح تھا دو رکعت نماز نفل حاجت کے بعد (دائیں ہاتھ کی جانب تین تین پرچیاں رکھیں جن پر شرایرہ اور خیرا یرہ لکھا گیا تھا) ان میں سے ایک پر چی اٹھانی تھی اس طرح چھ رکعت کے بعد ان میں سے تین پرچیاں جو اٹھائیں اور ان میں اکثریت دیکھی پھر اس طریقہ سے تین بار چھ چھ رکعت پڑھیں۔پہلی تین پرچیوں میں دو شرایرہ او رایک خیرایرہ دوبارہ میں تینوں خیرایرہ ،پھر تیسری مرتبہ میں دو خیرایرہ اور ایک شرایرہ۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ مسنون طریقہ کیا ہے؟ کیا استخارہ کے بعد اس کا ماننا واجب ہے یا نہیں؟ اگر نہ مانا جائے تو کیا گناہ لازم ہے؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 14304

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1122=917/ب

     

    استخارہ کے مذکورہ بالا طریقے کی صراحت مجھے نہ تو کسی حدیث کی کتاب میں ملی ہے نہ ہی فقہ کی کتاب میں، البتہ میں نے اپنے بعض اساتذہ سے یہ بات سنی ہے کہ ایک بزرگ استخارہ کرنے کا یہ طریقہ بتلاتے تھے اور اس کا طریقہ یہ تھا کہ آدمی چھ پرچیاں لے ان میں تین پر شرا یرہ اور تین پر خیرا یرہ لکھے اور اس کو ایک جگہ رکھ دے پھر دو رکعت نفل پڑھے اور ایک پرچی اٹھائے اسی طرح دوبارہ پھر دو رکعت پڑھے اور ایک پرچی اٹھائے پھر دو رکعت پڑھے اور ایک پرچی اٹھائے کل چھ رکعت پڑھے اور تین مرتبہ پرچی اٹھائے اگر تینوں میں خیرا یرہ آجائے تو بہت ہی اچھا اور اگر دو میں آجائے تو بھی اس کام کو کرنے کی گنجائش ہے، لیکن اگر دو میں شرا یرہ آجائے تو پھر اس کام کو نہ کرے۔ استخارہ کا مسنون طریقہ اسلامی شادی میں تفصیل سے مذکور ہے، آپ اس کا مطالعہ کریں، استخارہ کے بعد اس پر عمل کرنا ضروری نہیں ہے، البتہ اس کے خلاف کرنا مناسب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند