• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 65350

    عنوان: جماعت میں جانے کاارادہ نیک ہے تاہم اس کا خیال کرنا چاہئے کہ ماں باپ کے حقوق واجبہ تلف نہ ہوں

    سوال: میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پڑھتاہوں، ہم دو بھائی اور ایک بہن ہیں، بہن کی شادی ہوچکی ہے ، میرے ابو کچھ نہیں کرتے ہیں ، میری امی ٹھیک ہیں، ان کو میری خدمت کی ضرورت ہے،بھائی انجینئر ہے، وہی میری کفالت کرتے ہیں، میرا پورا خاندان جماعت اسلامی سے منسلک ہے ، بھائی ایس آئی او کے ممبر بھی ہیں، میں جب جامعہ میں آیا تو تبلیغی جماعت والوں نے میری تشکیل کرلی ، میں جماعت میں بھی گیا جس کی وجہ سے میں نے داڑھی بھی رکھ لی ، پہلے جینس پہنتا تھا اور اب کرتا پاجامہ پہنتاہوں، ٹوپی پہنتاہوں ، پہلے گرل فرینڈ تھی ، اب لڑکی نہیں دیکھتا، پہلے ماں باپ کی بات نہیں مانتا تھا اب مانتاہوں ، صرف جماعت میں جانے کے لیے منع کرتے ہیں پھر بھی جاتاہوں، میری طبیعت بھی خراب رہتی ہے، ٹی بی بھی ہوا تھا، ابھی چیک پوکس (چیچک) ہوگیاہے۔ سوال یہ ہے کہ میری چھٹی پندرہ مئی سے دو مہینے کی ہورہی ہے اور میں اس میں چالس دن کے لیے جماعت میں جانا چاہتاہوں مگر میرے گھروالے اجازت نہیں دے رہے ہیں تو کیا میں جماعت میں جا سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 65350

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 782-782/M=8/1437 جماعت تبلیغ میں نکلنے کی برکت سے جو خوشنما تبدیلی آپ کی زندگی میں آئی وہ لائق قدر ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس میں استقامت نصیب کرے اور نظر بد سے بچائے اور صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ (آمین) چھٹیوں میں چلہ کے لیے جماعت میں جانے کاارادہ نیک ہے تاہم اس کا خیال کرنا چاہئے کہ ماں باپ کے حقوق واجبہ تلف نہ ہوں، اگر والدین ضعیف یا بیمار یا جسمانی خدمت کے محتاج ہوں تو ان کی خدمت اور خبر گیری مقدم ہے۔ سوال میں یہ واضح نہیں کہ آپ کے والدین جماعت میں نکلنے سے کیوں روکتے ہیں؟ اسباب و وجوہات کیا ہیں؟ نیز والدہ کو آپ کی خدمت کی کس درجہ ضرورت ہے؟ صورت حال پر غور فرماکر مشورہ سے فیصلہ لینا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند