عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 170164
جواب نمبر: 170164
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:860-703/sn=9/1440
گھر میں اسی طرح مسجد میں کوئی معتبر دینی کتاب پڑھنے کا معمول بہت اچھا اور مفید ہے؛ لیکن اسے اللہ کے لئے شہید ہونے سے بڑا عمل قرار دینا غلو اور حد سے تجاوز ہے، اس پر جو دلیل پیش کی گئی ہے وہ بے جوڑ ہے، وہ مدّعیٰ پرکسی بھی طرح منطبق نہیں ہے ، بہرحال اس طرح کی بے حوالہ باتوں کے بیان سے احتراز ضروری ہے ؛ بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ بیان کا اختیار تو صرف ایسے عالم دین ہی کو دیا جائے جو قرآن کریم ،احادیث نبویہ اور شراحِ حدیث کی تشریحات کی روشنی میں بیان کی استطاعت رکھتے ہوں یا پھر بیان کرنے والے کے لئے دائرہ متعین ہو کہ انھیں فلاں فلاں کتاب (مثلا فضائل اعمال ، حیاة الصحابہ وغیرہ)کی روشنی میں اور ان ہی کے حوالے سے بات کرنی ہے ، نیز انھیں پابند کیا جائے کہ وہ بیان سے پہلے ان کتابوں کا اچھی طرح مطالعہ کرکے جائیں، یا وہ کتاب پڑھ کر سنائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند