عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 147378
جواب نمبر: 14737801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں پیدائشی بریلوی ہوں، میں دعوت و تبلیغ میں سرگرمی کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہوں۔ رہ نمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں؟
علماء كے بیانات پر تبصرہ كرنا ، ان كو بے اصل قرار دینا اور اپنے كام كی تعریف كرنا؟
6188 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ میری ایک کزن ہے جس سے مجھے بہت پیار تھا۔ پھر اللہ نے مجھے دین کی سمجھ دی او رمیں نے اس کو اپنی بہن بنا لیا اور ان کو بھی بتادیا ہے۔ یہی نہیں میں سب کو بہن ہی سمجھتاہوں۔ اب سوال یہ ہے کہ میں اس کو بہن بناچکا ہوں تو کیا میں ان کو موبائل ایس ایم ایس کے ذریعہ دین کی تبلیغ کرسکتاہوں؟
3234 مناظرمیری شادی کو چالیس سال کے قریب ہونے کو ہیں۔ جوانی کے جوش اور نفس کی مستی کیوجہ سے بعض دفعہ بیوی کے ساتھ دوسری طرف سے بھی خواہش پوری کرتا رہوں۔ صرف ان دنوں میں جب اس کے ایام شروع ہوجاتے تھے۔ باقی دنوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ اس کے بعد جب اس گناہ کی سنگینی کا احساس ہوا تو توبہ استغفار کرتا ہوں۔ کیا صرف توبہ استغفار کرنے سے یہ گناہ معاف ہوسکتا ہے یا پھر اس کا کوئی کفارہ دینا ہوگا۔ جواب جلد عنایت فرمائیں۔ اللہ آپ سب حضرت کو بہت بہت جزائے خیر دے۔ آمین
3525 مناظرہم ہر مہینہ تبلیغی جماعت کے سلسلہ میں (قریہ اور گاؤں) میں جاتے ہیں اور خصوصی طور پر رمضان میں ضرور جاتے ہیں اس لیے کہ مسجدوں میں بغیر گشت اور محنت کے ایک بڑا مجمع مسلمانوں کا مسجد کو آتا ہے ہم وہاں جاکر روزہ وغیرہ نماز کی ترغیب دیتے ہیں اس لیے کہ اکثر دیہاتوں میں لوگ روزہ رمضان کیا چیز ہے جانتے ہی نہیں۔ اورہم وہاں یہ بات چلاتے ہیں کہ بھائی ہم رمضان کے مسلمان نہیں کہ صرف رمضان میں نماز پڑھیں اس لیے غیر رمضان میں بھی نماز کی پابندی کیجئے۔ مگر ہمارے شہر بنگلور میں ایک عالم دین جو دارالعلوم دیوبند کے فارغ ہیں رمضان میں جماعت میں جانے سے شدت کے ساتھ روکتے ہیں اورکہتے ہیں کہ رمضان میں پورا قرآن ایک جگہ پرسننا سنت ہے اس لیے رمضان میں جماعتوں میں نہ جایا جائے۔ تو میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کی بات صحیح ہے کہ رمضان میں تبلیغی جماعتوں میں نہ جایا جائے؟ برائے کرم جلد از جلد جواب ارسال فرمائیں۔
3506 مناظر