دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1398
معاملات >> وراثت ووصیت
Q.
عمر نے ایک کاغذ پر لکھا کہ میں گھر میں اپنی حصہ نہیں لینا چاہتا ہوں، میں نے اپنا حصہ بکر کو دے دیا ہے اوراس پر دستخط کردئے۔ کچھ سال کے بعد عمر نے اپنا ارادہ بدل لیا اور بکر سے کہا کہ میں گھر میں اپنا حصہ چاہتا ہوں ۔ کیا یہ بکر کے اوپر فرض ہے کہ وہ حصہ دے جب کہ عمر نے ایک کاغذ پر دستخط کردئے ہیں کہ میں اپنا حصہ بکر کو دیتا ہوں؟
1511 مناظر
Q.
براى مهربانى اس سوال كا جواب بيجهى كه ميرا ايك بهن هى اس كا هماره والد صا حب كى جائداد ميلى حصه هى اور والد صا حب كا انتكال هو كيا هى ميى نى بهن كو كتنى بار كها كه ابنا حصه لىلى ليكن كهتى هى كه ميى اب سى حصه نهي لليتى هو ميى ابنى بهن كا بهت خيال كرتا هو هر جيز ميى اس كا حصه كرتاهو ابى والد صا حب كى انتكال كى بعد ميى نى زمين كا انتكال انكا حصه انكى نام بر كرديا اب ميى كيا كرو انكا زمين ميرى باس هى كيا ميى ان بر كنهنكار هو تسلى بخش جواب ديى برى مهربانى هوكى۔
1620 مناظر
Q.
میرے والد صاحب نے اپنی وفات سے پہلے 2004 میں اپنے دو لڑکوں اور چار لڑکیوں کو بہت زیادہ پیسہ نقد اور ادھار کیشکل میں حالات کے مطابق دیا۔ انھوں نے نقد اور ادھار کے تمام ریکارڈ کو تحریری شکل میں رکھا ہے۔ انھوں نے اپنے لڑکوں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ نقد اور ادھار کو ان کی وفات کے بعد ان کی جائیداد سے ترتیب دے لیا جائے گا۔ 2001 میں اس طرح کے ایک موقع پر انھوں نے اپنا ایک مکان جو کہ بنگلور میں واقع ہے اپنی دوسرے نمبر کی لڑکی کو دیا جس کی قیمت تقریباً چار لاکھ روپیہ ہے جو کہ والد صاحب کے اکاؤنٹ میں ادھار کے طور پر درج ہے۔۔۔۔۔؟؟؟
1140 مناظر
Q.
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید زندگی ہی میں اپنا ترکہ تقسیم کرنا چاہتا ہے اور جتنے حصے کی شرعاًوصیت کرسکتا ہے اس کو اپنی ملکیت میں رکھنا چاہتا ہتاکہ اس کو اپنی مرضی کے مطابق کسی دیگر مصرف میں خرچ کرسکے۔ دریافت طلب یہ ہے کہ وصیت کتنے میں کرسکتا ہے؟
2258 مناظر
Q.
یہ سوال وراثت کے متعلق ہے۔ ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ الحمد للہ والدین زندہ ہیں۔ اللہ انھیں لمبی عمر دے (آمین)۔ والد صاحب کا ایک کمرہ ہے۔ ان کو فنڈ بھی ملا ہے اورانھیں ہر ماہ پینشن بھی مل رہی ہے۔ (جس کو وہ لوگ (والد صاحب اور ہمارا ایک چھوٹا بھائی)اپنے اوپر خرچ کرتے ہیں یعنی ہمارا چھوٹابھائی والد صاحب کے ساتھ رہتا ہے)۔ ماں کے پاس ایک کمرہ ہے جوکہ ان کو ان کے والدین سے ملا ہے۔ دونوں بہنوں کی شادی ہوچکی ہے۔ میں اسلامی قانون کے مطابق جائیداد کی تقسیم اور والد صاحب کے فنڈ/پینشن کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں۔ فنڈ اور پینشن کے ساتھ وہ ایک بھائی کے ساتھ لطف اندوز ہورہے ہیں، جب کہ دوسرے لوگ اس فنڈ سے کوئی پیسہ نہیں پارہے ہیں۔ میرے خیال میں آپ کے جواب کے لیے اتنا کافی ہے۔ اگر آپ کو زیادہ تفصیل کی ضرورت ہو تو مجھے ای میل کرکے معلوم کرلیں۔
1649 مناظر
Q.
میں ممبئی میں رہتا ہوں، لیکن میرا وطن پرولیا (مغربی بنگال) ہے۔ کچھ سال پہلے میں نے ممبئی میں ایک گھر خریدا تھا اور بعد میں اسی محلہ میں ایک اور گھر اپنی بیوی کے نام سے خریدا تھا۔ یہ محلہ گورنمنٹ کا بنایا ہوا ہے جو چالیس سال پہلے لوگوں کو لیز پر دیاگیا تھایہاں پر گھر خریدنے سے کورٹ کا پیپرلے جاکر ایک سرکاری دفتر (جس کا نام مہاڈا)میں جمع کرنا پڑتا ہے اور وہاں کے رجسٹر میں اپنا نام درج کروانا پڑتا ہے۔ بعد میں وہاں نیا مکان مالک کے نام پر کرایہ جمع ہوتا ہے اور اس کی رسید ملتی ہے۔ لیکن یہاں کا قاعدہ ہے کہ ایک آدمی دو گھر نہیں لے سکتا ہے یہاں تک کہ میاں اور بیوی دو الگ الگ گھر نہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس لیے میری بیوی کے نام پر نہیں ہوپایا۔ پھر میں نے ماہرین سے مشورہ کرکے اپنی بیوی سے میرے والد کے نام افیڈیوٹ لکھوایا اور اس کا گھر(یعنی بیوی کا گھر) میرے والد کے نام کرکے مہاڈا میں والد کے نام کروا لیا۔ یہ پانچ سال پہلے کی بات ہے جس دن والد کے نام کروایا اس کے دوسرے دن ہی میں نے والد سے اپنی بیوی کے نام پاور آف اٹارنی لکھا کر لیا تھا۔ ابھی اس گھر کو بیچ دیا اور میں نے وہ رقم لے لی۔ میرے والد نے مجھے رقم دے دی۔ ہم پانچ بھائی اور دو بہنیں ہیں،میرے باقی بھائی لوگ پرولیا میں رہتے ہیں اور سب الگ الگ رہتے ہیں۔ اس گھر کو صرف میں نے ہی خریدا تھا اور یہ میری ملکیت میں تھا۔ میرے والد کا بھی اس میں گوئی پیسہ لگا ہوا نہیں تھا وہ اس بات کو مانتے بھی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اس گھر کا جو پیسہ ملا ہے اس میں میرے بھائی لوگ حصہ مانگتے ہیں۔ تو کیا اس میں ان لوگوں کا حصہ ہے؟
1362 مناظر
Q.
یونس کے ایک بیوی، تین لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔ اس کا انتقال 1995میں ہوا اور2003 میں اس کی بیوی کا بھی انتقال ہوگیا۔ اس نے جائیداد پونجی میں دکان، گھر اور کچھ نقدی چھوڑا۔ اب تقسیم کا مسئلہ ہے۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کس کوکتنا حصہ ملے گا؟ برائے کرم پوری تفصیل سے جواب عنایت فرماویں۔
1652 مناظر
Q.
میں انتیس سال کا ہوں اورمیرا بھائی چھبیس سال کا ہے۔ میری والدہ کا طلاق 1984 میں ہوا۔ میرے والدصاحب نے دوسری شادی کی اور ا س شادی سے ان کو ایک لڑکا بھی ہوا۔ لیکن میری والدہ نے شادی نہیں کی۔ ہم دونوں بھائی 1984سے ماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ میرا اصل سوال یہ ہے کہ ہمارے والد کی جائیداد میں ہمارا کتنا حصہ ہے؟
1286 مناظر
Q.
میرا سوال جائیداد کی تقسیم کے بارے میں ہے۔ میرے پاس چار سو اسکوائر یارڈ (چار سو مربع گز) جائیداد ہے۔ اصل میں میرے دادا اوپر مذکور جگہ پر اسی سالوں سے رہ رہے ہیں۔اب ان کا انتقال ہوگیاہے۔ میرے والد کو یہ جائیداد ملی، کیوں کہ وہ اپنے والد کے اکیلے لڑکے تھے۔ میرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں اور میری ماں بھی زندہ ہے۔ میری ماں کا دعوی ہے کہ میرے والد نے اس کو دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)بطور مہر کے دیا ہے، جیسا کہ میرے دادا کی موجودگی میں میرے والد صاحب کے ذریعہ لکھی ہوئی ایک وصیت موجود ہے۔ نیز یہ جائیداد میرے دادا یا والد کے نام سے رجسٹرڈ بھی نہیں ہے، لیکن اس پر ہماراقبضہ ہے۔ زبانی طور سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ جائیداد کسی نے میرے داداکو رجسٹریشن کے دستاویز کے بغیر بطور ہدیہ کے دی تھی۔ میرے والد بھی اس میں بغیر رجسٹریشن کے ٹھہرے رہے۔ میرے دادا اور والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔ اب ہم تین بھائی اور تین بہنیں ماں کے ساتھ اس میں رہتے ہیں اور چونکہ اس جائیداد پر ہمارا قبضہ ہے اس لیے ہمارے گھر والوں کے علاوہ اس کا کوئی دعوی دار نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے: (۱) اس زمین میں ہم میں سے ہر ایک کا حصہ کتنا ہوگا؟ اوراگر ہم اس کو بیچنا چاہیں تو پیسوں میں ہر کا کتنا حصہ ہوگا؟ (۲) میری ماں کا دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)کادعوی کرنا درست ہے یا نہیں ،کیوں کہ جس شخص نے وصیت کی تھی اب اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اورنیز جس جائیداد کی انھوں نے وصیت کی تھی وہ ان کے نام سے نہیں ہے اور نہ ہی قانونی طور پر ان سے تعلق رکھتی ہے۔ کیوں کہ اس بات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کہ یہ ان ہی کی ملکیت ہے۔
2333 مناظر
Q.
جب زید کے والد کا انتقال ہوا تو زید کی بہن نے اس سے کہاکہ میں اپنا حصہ نہیں لینا چاہتی ہوں تم میرا حصہ لے سکتے ہو۔ اس لیے زید نے اپنے والدکا پیسہ لیا اس کو خرچ کیا اور اپنے والد کا مکان فروخت کردیا۔ ایک سال گزرنے کے بعد زید کی بہن جو کہ گھر میں اپنا حصہ نہیں مانگتی تھی اب اپنے حصہ کا پیسہ مانگ رہی ہے ۔ کیا شریعت کے مطابق زید کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی بہن کو حصہ دے جب کہ وہ معاف کرچکی ہے؟ جواب با حوالہ عنایت فرماویں۔
1655 مناظر
Q.
ایک میاں بیوی کے سات لڑکیاں تھیں اور کوئی لڑکا نہیں تھا۔ پانچ لڑکیوں کی شادی ہوچکی تھی جب کہ بڑی لڑکی کا کسی بیماری کی وجہ سے انتقال ہوگیا جس سے تین لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے۔ اس کے تین ماہ کے بعد میاں کا بھی انتقال ہوگیا۔ بیوہ نے کسی طرح سے ان کی کفالت کی اور دوسری دو لڑکیوں کی شادی کی۔ بڑے داماد نے بھی دوسری شادی کرلی۔ میاں بیوی کے پاس ایک مکان تھا اورکچھ نقدی۔ کچھ سالوں کے بعد بیوی نے اپنی مرضی سے ایک ہبہ کیا تمام زندہ بچیوں کو مکان دیا اور زبانی طور پرخواہش ظاہر کی بڑی لڑکی کی لڑکیوں کی شادی کے وقت کچھ سونا کے زیورات بیس سے پچیس ہزار تک کے دئے جائیں اور اس کی خواہش کے مطابق پچیس ہزار کے سونے کے زیورات دو لڑکیوں کو دئے جاچکے ہیں اور ایک لڑکی بچی ہوئی ہے۔ ایک سال پہلے بیوہ کا بھی انتقال ہوگیا۔ اب بڑا داماد جس کی لڑکی کا انتقال اپنے ماں باپ سے پہلے ہوا مکان میں حصہ مانگ رہا ہے۔اس بابت شریعت کیا کہتی ہے؟
2140 مناظر
Q.
کیا کوئی شخص اپنی زندگی ہی میں اپنی دولت اپنے بچوں کوتقسیم کرسکتا ہے اور لڑکیوں کو ایک حصہ اورلڑکے کو دوحصہ دے۔ اورکہے کہ جب اس کا انتقال ہوگا تواس کا لڑکا لڑکیوں سے زیادہ حصہ نہیں پائے گا، کیوں کہ اس نے اس کو دو گنا حصہ دیا ہے۔ اورا س کا کہنا ہے کہ جب اس کا انتقال ہوگا تو اس کے تمام مال واسباب اس کی بیوی کو ملیں گے اورصرف اس کی بیوی کے انتقال کے بعد تقسم ہوگی۔ نیز ہمیں بتائیں کہ بچوں کو اپنی زندگی میں حصہ دینے کی صورت میں کیا سب کا حصہ برابر ہوگا یا لڑکے کو زیادہ ملے گا؟ کیا کرنابہتر ہے؟
1600 مناظر
Q.
ہمارے افراد خانہ کی ملکیت میں ایک کمپنی ہے۔ تین حصہ دار ہیں جو اس طرح سے حصہ میں شریک ہیں(۱) والد صاحب مینیجنگ ڈائریکٹر 46% (۲) بھائی ڈائریکٹر 25% (۳) میں ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر 27%۔میرے والد صاحب کی خواہش کے مطابق لڑکوں کے تمام حصے برابر ہیں۔ لیکن اوپر مذکور ہمارے کاروبار میں کیا حکم ہے؟ میرا سوال یہ ہے کہ کیا افراد کی صلاحیت پر مبنی مختلف تناسب رکھنا درست ہے؟
1205 مناظر
Q.
میں اپنی جائیداد اپنی زندگی میں تقسیم کرنا چاہتا ہوں۔ میری ایک بیوی، چار لڑکیاں اورایک لڑکا ہے۔ کس تناسب سے ہر ایک میری جائیداد سے حصہ پائے گا۔ ایک گھر پہلے ہی سے میری بیوی کے نام سے ہے جس کو میں نے مہر میں دیا تھا۔ ایک گھر میرے لڑکے کے نام پر ہے۔ بقیہ مکانات اور زمینیں میرے نام پر ہیں۔ کیا میں اپنی بیوی کے نام کی جائیداد جس کو میں نے اس کو بطور مہر کے دیا تھا تقسیم کے لیے اپنی جائیداد میں شامل کرلوں؟ جو مکان میرے لڑکے کے نام سے ہے کیا وہ بھی جائیداد میں شامل کیا جائے گا ،سب لوگوں کے درمیان تقسیم کرنے کے لیے۔
1874 مناظر
Q.
والدین کا انتقال ہوگیا ہے۔ ہم دو بہن بھائی ہیں، بھائی شادی شدہ ہے اور بہن غیر شادی شدہ ہے۔ وراثت میں کچھ نقد ملا اور والدہ کے زیور ہیں وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟
1170 مناظر
Q.
میر ی ماں کو میرے والد صاحب نے ۱۹۸۲ء میں طلاق دی۔ اس کے دو لڑکے ہیں۔ اس نے دوسری شاد ی نہیں کی۔ لیکن میرے والد نے دوسری شادی کرلی۔ اس عورت سے والد صاحب کا ایک اور لڑکا ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ ہم والدصاحب کی جائیداد کی تقسیم کیسے کریں؟ (۱) چھ کمروں کا ان کاایک مکان ہے۔ ان چھ کمروں سے ہم کو کتنا حصہ ملے گا؟ (۲) وہ ٹیچر تھے اور ۲۰۰۷ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔ اپنی نوکری کے دوران انھوں نے تقریباً چالیس لاکھ روپیہ کمائے جس میں تنخواہ،اجر، جی پی فنڈ اور دوسرے الاؤنس وفتاً فوقتاً بھی شامل ہیں۔اس وقت میں ۲۹/سال کا ہوں اور میرا بھائی ۲۶/سال کا ہے۔ ۱۹۸۲ء سے انھوں نے ہمارے اوپر صرف ۰۰۰،۷۰/ سے ۰۰۰،۹۰/روپئے تک خرچ کئے اور بقیہ دوسری بیوی کے لڑکے پر خرچ کیا۔ اب ہم اس معاملہ کو کیسے حل کریں تاکہ ہر معاملہ امن کے ساتھ ختم ہوجائے۔ اگر انھوں نے کچھ رقم چھوڑا ہو تو ہم دونوں بھائیوں کو اس میں سے کتنا حصہ ملے گا؟
1496 مناظر
Q.
گھر کے بٹوارے کا مسئلہ: (1) ہمارے سسر نے ہماری ساس کے انتقال کے بعددوسری شادی کرلی ہے، اور ہمارے سسر کے 7/لڑکیاں اور 2/ لڑکے ہیں۔ دو لڑکوں میں، چھوٹے لڑکے نے اپنی رضا اورخوشی سے گھر میں اپنا لینے سے انکار کردیا ہے۔ (2) آپ ہم کو شریعت کے حساب سے مہربانی کرکے اس مسئلے کا حل بتادیجئے۔(3) مکان والدہ (یعنی میری ساس) کے نام سے تھا جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ (4) شریعت کے حساب سے مکان کا مالک کون ہوگا؟ (5) کتنا کتنا حصہ کس میں اور کس کا ہوگا؟
3357 مناظر
Q.
کیا قرآن شریف کسی مسلمان کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو عاق کرے؟ برائے کرم اس ضمن میں قرآنی آیات اور صحیح حدیث ذکر کریں۔
2803 مناظر
Q.
جناب میرے نانا جان کا نام محمد عمر عبداللطیف ہے۔ ان کی عمر ۸۵/سال ہوچکی ہے۔ کان سے کم سنتے ہیں۔ سانس پھولنے کی بیماری ہے۔ ان کے تین بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں جن میں ایک بیٹے اور ایک بیٹی کی شادی نہیں ہوئی ہے۔ ان کے پاس تیس پاور لوم اور ایک گھر ہے۔ گھر کو بیچنے پر ۳۰۰۰۰۰/روپیہ ملتا ہے۔ ساری اولاد بٹوارہ چاہتی ہیں۔ (۱)کیا شریعت کے مطابق بٹوارہ ممکن ہے؟ (۲) اگر بٹوارہ ہو سکتاہے تو کس حساب سے ہو گا اور کس کو کتنا ملے گا؟ (۳) کیامیرے نانا اپنی زندگی میں کسی ایک کو اپنے حصہ کا مالک بنا سکتے ہیں؟ (۴) میرے نانا نے ایک آدمی کو پنچ بنا کر کہ جو یہ کہیں گے مجھے منظور ہوگا۔ اس آدمی نے ۳۰/ لوم میں سے تین لوم بیٹے کو اور تین لوم بیٹی کے حساب سے برابر بانٹ دئے اور چھ لوم نانا کو دے دئے۔ اب گھر کی قیمت میں ۳۵/فیصد نانا کو دے کر باقی کے پیسے بیٹوں اوربیٹیوں میں برابر برابر بانٹنا چاہتے ہیں۔ کیا یہ صحیح فیصلہ ہوا ہے؟ مہربانی کرکے مدد کیجئے۔
1419 مناظر
Q.
والد اور بڑا لڑکا برابر رقم ملا کر کے ایک کاروبار شروع کرتے ہیں۔ ایک سال کے بعد چھوٹا بھائی بھی کاروبار میں شامل ہوتاہے، جب کہ چھوٹے بھائی نے ایک پیسہ بھی نہیں لگایا ہے۔ چھ سال کے بعد چھوٹا لڑکا کاروبار تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ اب والد صاحب اس حساب سے تقسیم کرنا چاہتے ہیں کہ پہلے والد اور بڑے بھائی نے کاروبار شروع کرتے وقت سرمایہ کاری کی تھی اس کا حصہ لے لیں، اس کے بعد بقیہ اضافہ کو تینوں کے درمیان یعنی والد، بڑا بھائی اور چھوٹا بھائی کے درمیان علی الترتیب تقسیم کردیں گے۔ کیا یہ جائز ہے؟ اگر نہیں تو ہمیں بتائیں؟ برائے کرم ہمیں ان چھ سالوں کے درمیاں نئی تعمیر اور نئی جائیداد کی خریداری کے بارے میں بھی بتائیں؟
1520 مناظر
First
Previous
65
66
67
68
69
Next
Last