دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1398
معاملات >> وراثت ووصیت
Q.
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ ایک شخص اپنے لڑکے کی شادی کرتے وقت لڑکی والوں سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ ایک تولہ سونا تین ماہ کے بعد لڑکی والوں کو ادا کرے گا، لیکن شادی کے بعد وہ شخص بیمار پڑ جاتا ہے او رپھر وہ مشکلات میں گھر جاتا ہے ،اسی طرح تقریباً سال گزرنے کو ہے ،وہ اب تک ایک تولہ سونا ادا نہیں کرسکا۔ اگر اس شخص کا انتقال ہوجائے تو کیا اس کے ترکہ میں (جو کہ ایک مکان ہے جس میں وہ رہائش پذیر ہے)سے ادائیگی کی جائے گی؟ اور اگر اس کے ورثہ اس بات کو نہیں مانتے تو کیا ایک تولہ سونا کی ادائیگی لڑکے کے ذمہ ہوگی؟ برائے مہربانی قرآن و حدیث اور شریعت مطہرہ کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
1246 مناظر
Q.
مفتی صاحب میرا سوال ہے کہ اگر کوئی والد اپنی اولاد کو اپنی پراپرٹی سے بے دخل کردے تو شرعاً یہ صحیح ہے یا نہیں؟ والد نے ستر فیصد پراپرٹی وراثت میں (دادا دادی )سے ملی ہے اور تیس فیصد والد نے خود بنائی ہے۔ ایسی صورت حال میں کیا اولاد کا اپنے دادا دادی سے وراثت میں ملی پراپرٹی پر کچھ حق ہے کہ نہیں؟ برائے کرم شرعی قانون کی روشنی میں واضح کریں۔
1956 مناظر
Q.
باپ اگر یہ وصیت کرے کہ میرے مرنے کے بعد میری لڑکیوں میں سے ہر ایک کو پچاس پچاس ہزار دینا اور باقی کا لڑکوں کے لیے ہے تو اس صورت میں باپ کے انتقال کے بعد کیا دو بارہ وراثت تقسیم کرنی پڑے گی؟
3162 مناظر
Q.
میرے دادا دادی کے انتقال کو کافی عرصہ ہوگیا۔ ان کے ایک لڑکااور تین لڑکیاں ہیں۔ ایک لڑکی کا دادا کے انتقال کے بعد انتقال ہوگیا تھا۔ اب اگر دادا کی ملکیت دس لاکھ یا پندرہ لاکھ ہے تو کیسے تقسیم ہوگی؟
2017 مناظر
Q.
زید کی دس اولادیں ہیں۔ چار لڑکے اور چھ لڑکیاں۔ اس کے انتقال کو سترہ سال ہوچکا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی وراثت کی تقسیم نہیں ہوسکی۔ ان دس اولادوں میں سے صرف ایک اولاد کو ہی زید کی وراثت کے بارے میں پوری طرح معلوم ہے اور باقی نو بہن بھائیوں کو زید کے ترکہ کا پورا علم نہیں ہے۔ جس ایک اولاد کو زید کے ترکہ کا علم ہے اس کے مطابق زید نے اپنے دو فلیٹوں میں سے ایک فلیٹ اسے ہبہ کر دیا تھا۔ لیکن اس باعلم اولاد کے پاس ہبہ کی نہ کوئی تحریری دستاویز ہے اور نہ ہی کوئی گواہ۔ ہبہ کے لیے اس کے پاس ایک قرینہ ہے جسے تملیک پر دلالت کے لیے سمجھا جارہا ہے۔ وہ یہ ہے کہ اس فلیٹ کا بل اس کے نام پر زید کی زندگی میں ہی ہوگیا تھا۔ لیکن زید کی نیت فلیٹ کا بل اس کے نام بنواتے وقت ہبہ کی ہوگی یہ کیسے مانا جارہا ہے۔ ہوسکتا ہے زید کی نیت ہبہ کی نہ ہوکر کوئی دوسری وجہ ہو جس کے لیے اس فلیٹ کا بل اس لڑکے کے نام کیا گیا ہو۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس لڑکے نے زید کو کوئی طریقہ سے بہلا پھسلا کر یا زید کی لا علمی میں فلیٹ کا بل اپنے نام کروالیا ہوگا۔ فلیٹ کے بل کو قرینہ ماننا کہاں تک صحیح ہے؟زید کی اس با علم اولاد کے اس دعوے کے مقابلہ میں اس کے باقی ماندہ بھائی بہنوں کے پاس بھی کوئی گواہ یا ثبوت نہیں ہے کہ زید نے وہ فلیٹ اسے ہبہ نہیں گیا ہے۔ ...
1888 مناظر
Q.
میرے سسر کا جون 2008میں انتقال ہوا۔ انھوں نے اپنے پیچھے ایک مکان چھوڑا (جس کی مالیت تقریباً ستر سے پچہتر لاکھ روپیہ ہے) اور دو کرایہ کی دکان جس میں لانڈری کا کاروبارہے (بڑی دکانیں جس کی ماہانہ آمدنی لگ بھگ پچاس ہزار روپیہ تھی اور ایک چھوٹی دکان جس کی ماہانہ آمدنی لگ بھگ پانچ ہزار روپیہ تھی)۔ ان کے گھر میں میری ساس، تین سالے اور سات سالیاں ہیں۔ سب کے سب شادی شدہ ہیں اورکوئی بھی سالی مطلقہ نہیں ہے اور ایک بیوہ ہے (اس کے دو بچے ہیں)۔ میرے سسر کی کوئی بھی بہن، بھائی یا والدین حیات نہیں ہیں۔برائے کرم ہمیں بتائیں کہ وراثت کی یہ رقم تمام ورثاء کے درمیان کیسے تقسیم کریں گے اور ہر ایک وارث کاحصہ کتنا ہوگا؟
1574 مناظر
Q.
مجھے اسلام میں پراپرٹی ہبہ کرنے کے بارے میں بتائیں، نیز پراپرٹی ہبہ کرنے کا صحیح طریقہ بھی بتائیں؟ ایک شخص کے اولاد نہیں ہے اور وہ اکیلا ہے اور اس کی پراپرٹی کی مالیت تین کروڑ روپیہ ہے، اس کے دو بھائی اور دو بہنیں زندہ ہیں۔ وہ اپنی پراپرٹی اپنے بھتیجا کو ہبہ کرنا چاہتاہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ وہ شخص زیادہ سے زیادہ کتنی پراپرٹی اپنے بھتیجا کو ہبہ کرسکتا ہے، ساٹھ فیصد، ستر فیصد، اسی فیصد ،اس کی کیا حد ہے؟یا صرف وصیت کے حق کے برابریعنی ایک تہائی حصہ؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔ اگر زیادہ پراپرٹی ہبہ کردی جائے گی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اصل وارث یعنی دو بھائی اور دو بہن محرمو ہوں گے۔(۲)مجھے بتائیں کہ وارثوں کا پراپرٹی میں کتنا حصہ ہوگا اور کتنی پراپرٹی کا ہبہ ہوگا؟
3454 مناظر
Q.
زید نے انتقال سے پہلے اپنے پانچ بیٹوں میں سے چار کو بلایا او رمحلہ کے دس لوگوں کو بلایا اور وصیت کی میرے پاس تین مکان ہیں دو بڑا اور ایک چھوٹا، چار بھائی بڑا مکان لے لینا ایک بھائی چھوٹا مکان لے لینا ان کے انتقال کے بعد ایک بھائی جسے وصیت کے وقت نہیں بلایاگیا تھا وصیت کا ماننے سے انکار کرتا ہے۔ کیا یہ وصیت اسلامی نقطہ نظر سے غلط ہے؟
1597 مناظر
Q.
میں ایک مسئلہ آپ سے پوچھنا چاہتاہوں مسئلہ عرض ہے ?میرے والد صاحب کا تقریباً دس سال پہلے انتقال ہوگیا تھا اوروہ کافی کچھ چھوڑ کر گئے تھے ہمارے لیے اور ایک بہن کی شادی ہوئی تھی ان کی زندگی میں ۔ باقی دو بہنوں اور دو بھائیوں کی شادی بعد میں ہوئی۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جب والد صاحب کا انتقال ہوا تو سب کچھ امی کے نام کردیا گیا اور حصہ داری نہیں ہوئی۔ اتنے سالوں میں جو کچھ ابو چھوڑ کر گئے تھے وہ بہت کم رہ گیا ہے۔ او راب میں چاہتاہوں کہ امی بہنوں کو کم از کم حصہ دے دیں کیوں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ جو ہے وہ بھی ختم ہوجائے۔ اب ہم کو حصہ اس مال پر شمار کرنا ہے جو ابو چھوڑ کر گئے تھے یا جو اب رہ گیا ہے؟
1730 مناظر
Q.
ہم ایک بھائی اوردو بہنیں ہیں، میری چھوٹی بہن (عمر39سال) جس کا کینسر کی بیماری میں 29جنوری 2009کو انتقال ہوگیا۔ وہ ایک کالج میں 1996سے 2008تک پرنسپل تھیں ، اور تین سال پہلے انھوں نے ایک بنگلہ بنوایا جس کی 2009میں مالیت تقریباً پچاس لاکھ ہے۔ اس کے شوہر بھی ایک ڈاکٹر ہیں اور اچھے طریقہ پر پریکٹس کررہے ہیں، ان کی ایک لڑکی ہے جو کہ گیارہ سال کی ہے۔ اب ہم اس کی لڑکی کے مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ میری بڑی بہن جو کہ ایک ڈاکٹر ہے اور اب ہمارے والدین اس کا نکاح ہماری متوفیہ بہن کے شوہر کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں جو کہ ہر ایک کے نزدیک بہت ہی اچھا خیال ہے، حتی کہ ہم نے اپنے متوفیہ بہن کے شوہر کو اس کی پیش کش بھی کی ہے لیکن ہمیں ان کی طرف سے کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا ہے۔اب ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اگر وہ (میری متوفیہ بہن کے شوہر)کسی اور سے نکاح کرتے ہیں تو اس صورت میں اس پراپرٹی کے بارے میں کیا حکم ہے جس کو میری بہن نے اپنی آمدنی سے بنوایا تھا؟اور اس کی لڑکی کا اس پراپرٹی میں کیا حصہ ہوگا؟
1220 مناظر
Q.
میرا سوال یہ ہے کہ میرے ابو کی وفات 1999میں ہوئی اور میری شادی 2004میں ہوئی۔ میرے دو بچے ہیں او رشوہر کی اتنی آمدنی نہیں ہے کہ گزر اچھا ہو سکے، کیوں کہ ان کے والدین بھی ان کی کفالت میں ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے ابو کی جائداد میں سے مجھے حصہ مل جائے ۔ میرے تین بھائی اورایک امی ہیں۔ میری کوئی بہن نہیں ہے۔ ابو کی جائداد ایک کروڑ پینتالیس لاکھ ہے۔برائے کرم مجھے بتائیں کہ میرا کتنا حصہ بنتا ہے او رمیری امی اور بھائیوں کا حصہ بھی بتادیں؟
2128 مناظر
Q.
میں محمد زید ابن مرحوم محمد شکیل۔ مفتی صاحب ہماری فیکٹری کا مسئلہ حل کرنے میں ہماری مد دکریں۔قریب قریب دس سال پہلے 1998 میں میں نے اپنے والد محمد شکیل سے ایک فیکٹری (ایکس وائی زید انڈسٹریز) شروع کرنے کو کہا۔ میرے والد صاحب کی مالی حالت اچھی نہیں تھی لیکن کسی نہ کسی طرح میرے والد صاحب نے کچھ چھوٹی مشینوں کا انتظام کرلیا جن کی قیمت تقریباًبیس ہزار انڈین روپئے تھی۔اور میں نے ورکشاپ میں استعمال کرنے کے لیے ایک مشین بنائی اور ہم دونوں ایک ساتھ کام کررہے تھے کیوں کہ میرے والد صاحب مارکیٹنگ کرتے تھے اور میں ورکشاپ میں کام کرتا تھا۔ایک یا دو مہینہ کے بعد ہماری ورکشاپ اچھی طرح سے کام نہیں کررہی تھی اس لیے میں نے اپنے والد سے دوسرا کام کرنے کو کہا، یا مجھے نوکری کرنے کو یا کوئی او رکام کرنے کو کہا، کیوں کہ ہم بہت زیادہ نہیں کما رہے تھے لیکن ایسا ہی تقریباً دیڑھ سال تک چلتا رہا۔اس کے بعد میرے والد نے ورکشاپ چھوڑ دی (میری وجہ سے کیوں کہ میں ایک ساتھ کام نہیں کرنا چاہتا تھا اورورکشاپ اچھی نہیں چل رہی تھی) اور ایک نوکری شروع کی اور میں ورکشاب میں ہی رہا۔ ...
1216 مناظر
Q.
میری ساس کا انتقال 2001میں ہوا دسمبر کے مہینہ میں۔ میرے سسر صاحب نے ساس کے نام پر بہت جائداد لے رکھی تھی۔ اور میرے شوہر ان کے دوسرے نمبر کے بیٹے ہیں، جو بچپن سے ساری ذمہ داری اٹھائے ہوئے تھے کیوں کہ ان کے بڑے بھائی محبت کی شادی کرلیے تھے تو ان کے والد صاحب نے ان کو گھر سے بے دخل کردیا تھا۔ بعد میں میرے سسر کا بھی انتقال ہوگیا۔ ساری جائداد کی نگرانی میرے شوہر کرتے تھے ان کو ذمہ دار بنایا تھا میرے سسر نے یعنی وکیل۔ ان کو سات بیٹیاں ہیں اور چھ بیٹے۔ ساری ذمہ داریاں بہنوں کی میرے شوہر نبھائے۔ اچانک میری ساس بیمار ہوگئیں او ران کا بھی انتقال ہوگیا۔ بعد میں ان بھائی بہنوں میں بہت جھگڑے ہونے لگے جائداد کو لے کر۔ اب ان کے بڑے بھائی آگئے اور سارااختیار لینا چاہ رہے ہیں اس کے لیے ان کے پاس کاغذات بھی ہیں جائداد کے۔ سب کی شادیاں ہوگئی ہیں۔ اب وہ سب کو ستانا چاہ رہے ہیں ان کی مرضی جیسا کام کروبول رہے ہیں یعنی بلڈر کو جائداد دے کر مگر کچھ لوگ راضی نہیں ہیں اور میرے میاں بھی راضی نہیں ہیں، بلڈر کے حق میں۔ بس سب بھائیوں میں اور بہنوں میں یہ اختلاف ڈال چکے ہیں۔ بہنیں تو ایک ہیں مگر بھائی سب الگ الگ ہوگئے ہیں اور نااتفاقی بڑھ گئی۔ کوئی حل نہیں نکل رہا۔ ذمہ داریاں سب کی بڑھ گئی ہیں۔ سب کے بچے بڑے ہوگئے ہیں۔ ان کی شادیوں کے لیے پیسے کی ضرورت ہے مگر وہ جائداد کی تقسیم نہیں کررہے ہیں۔ اور سب کو ترسارہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ سب ان کے سامنے آکر جھکیں، ان کو منائیں تو وہ جو کرنا ہے کریں گے۔ بہت غصہ والے ہیں۔ بہت ہی زیادہ۔یہ جائداد خیر سے ملے سب کا حصہ کیا کرنا۔ مہربانی کرکے رہنمائی کیجئے!
1660 مناظر
Q.
میرے والد صاحب کی دو بیویاں تھیں۔انھوں نے اپنی پہلی بیوی سے 1960میں شادی کی ان سے تین لڑکے ہیں۔ انھوں نے دوسری شادی 1964میں کی اور ان سے دو لڑکے او رایک لڑکی ہے۔وہ اپنی دوسری بیوی کو 1964میں لند ن لائے او راپنی موت 2006تک اس کے ساتھ مسلسل وہیں رہے۔پہلی بیوی پاکستان میں 1993تک رہی اور اس کے بعد سے لندن میں اپنے لڑکے کے ساتھ رہتی ہیں۔میرے والد صاحب نے مالی طور پر اپنی پہلی بیوی کاتعاون کیا، اس کے لڑکوں کا ان کی شادی کے اخراجات اور ان کی تعلیم کا انتظام کیا، ان کے مکان کو خریدنے کے لیے پیسہ دیا اپنی پہلی بیوی کو حج کرایا، اور اس کی اسٹیٹ پینشن کا انتظام کیا وغیرہ۔ میرے والد صاحب ایک پراپرٹی ڈیلر تھے اور انھوں نے اپنا کاروبار 1972میں شروع کیا۔ انھوں نے خود ہی اپنی آفس خریدی اور وہاں سے اپنا کام شروع کیا۔ 1988میں انھوں نے میرے حقیقی بھائی کو اپنے ساتھ کاممیں لگایا اور اس کے بعد 1991میں میں نے بھی کاروبار میں شرکت کی۔ہم اپنے والد صاحب کی موت 2006تک تین پارٹر ہوچکے تھے او رہم میں کے تمام ایک متعین تنخواہ پر کام کررہے تھے۔اپنی زندگی میں انھوں نے تقریباً چودہ پراپرٹی خریدی بطور سرمایہ کاری کے۔ کچھ تو میرے او رمیرے بھائی کے اس کاروبار میں شریک ہونے سے پہلے خریدی گئی تھیں۔ 1994میں میرے والد صاحب نے اپنی آخری وصیت لکھی یہ کہتے ہوئے کہ میری ماں او رمیں ان کیجائداد و املاک کے شیئر کے ٹرسٹی رہیں گے۔چونکہ تمام پراپرٹی کاروبار کا حصہ ہیں اس لیے ان کا حصہ پارٹنر کے درمیان ایک تہائی تھا او ردوسرے تہائی میرے بھائی اور میرے سے تعلق رکھتے تھے۔انھوں نے اپنی وصیت میں اپنی پہلی بیوی یا اس کے بچوں کا ذکر نہیں کیا۔ اپنی بیماری کے دوران انھوں نے اپنی وصیت کا کسی سے بھی تذکرہ نہیں کیا اور گھر کے کسی افراد نے بھی ان سے کوئی سوال نہیں کیا۔مختلف وجوہات کی بناء پر میرے والد صاحب اپنی پہلی بیوی اور اس کے لڑکوں سے خوش نہیں تھے اور اسی وجہ سے انھوں نے اپنی دوسری بیوی کے ساتھ رہنا پسند کیا 1964سے۔میرے سوتیلے بھائی کاروبار کا حصہ نہیں رہے ہیں اور 35سال سے اس میں کوئی کام نہیں کیا ہے۔ میرے والد صاحب کا اثاثہ وارثوں کے درمیان کیسے تقسیم کیا جائے گا اور ان کی وہ وصیت جو کہ انھوں نے 1994میں کی وہ درست ہے۔ میں اس معاملہ میں آپ کی مخلصانہ رہنمائی کی درخواست کرتا ہوں۔ برائے کرم آپ شریعت کے مطابق اس مسئلہ کو حل کردیں۔
4416 مناظر
Q.
وراثت کے معاملہ میں خانگی نزاع اور صلہ رحمی
1807 مناظر
Q.
کیا والد کے کاروبار اور تجارت میں بیٹی کا حصہ ہوگا یا نہیں؟ ہمارے شہر کے چند عالموں کا کہنا ہے کہ والد کے کاروبار اور تجارت میں بیٹی کو ترکہ نہیں ملتا ہے۔ قرآن اور حدیث کی روشنی میں مذکورہ مسئلہ کا جواب دیں۔
1910 مناظر
Q.
میں ایک ریٹائرڈ ٹیچر ہوں۔ میرے ایک شوہر دو لڑکے اور ایک لڑکی ہے۔ میرے تمام بچے شادی شدہ ہیں۔ میں نے 19x33 فٹ ایریا کا ایک مکان تعمیر کیا ہے جس میں تہہ خانہ ، گراؤنڈ فلور، فرسٹ فلور، اور سکنڈ فلورہیں۔ میں نے اوپر مذکور پلاٹ کو اپنی تنخواہ سے خریدا تھا۔ اس کی تعمیر میں تقریباً میں نے ستر فیصد خرچ کیا ہے جب کہ باقی میرے بڑے لڑکے نے دیا ہے۔ اب پراپرٹی میرے نام پر ہے۔ جب کہ میں بوڑھی ہوچکی ہوں اس لیے میں اوپر مذکور پراپرٹی اپنے بچوں کے نام کرنا چاہتی ہوں، یعنی تہہ خانہ اور گراؤنڈ فلوراپنے بڑے لڑکے کے نام اور فرسٹ اور سکنڈ فلور اپنے دوسرے لڑکے کے نام کرنا چاہتی ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اوپر مذکور پراپرٹی اپنے دونوں لڑکوں کو بطور تحفہ کے یا وصیت کے طور پر دے سکتی ہوں؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
1396 مناظر
Q.
ہمارے ابو کی وراثت کا حصہ کرنا ہے۔ ہم چار بھائی اور چار بہن ہیں، والدہ حیات ہیں۔ میرے بڑے بھائی نے آج سے اکیس سال پہلے گھر بنایا تھا،جگہ ابو کی تھی اور سبھی کی خاطر سمجھ کر بنایا تھا۔اس وقت ہم باقی دو بھائی اسکول جاتے تھے ایک بھائی زراعت کا کام کرتا تھا۔ اور بڑے بھائی دبئی میں تھے۔ جب ہم باقی بھائی کام پر لگ گئے تو ایک دوسرے ایک بھائی نے گھر کا باقی کا کام مکمل کیا۔ آج ہمارے ابو کے انتقال کے دس سال بعد جب وراثت کی بات آئی تو ہمارے بڑے بھائی گھر دینے سے انکار کررہے ہیں۔ اس کا شریعت میں کیا حکم ہے؟ اور باقی دو بھائی نے ہمارے ابو کی زمین میں اپنے خود کی خاطر اجازت لے کر گھر بنائے ہیں۔مہربانی فرماکر ہمیں اس سوال کا جواب دے کر نجات کا ذریعہ بنائیں۔
2093 مناظر
Q.
ہم تین بہن اور ایک بھائی ہیں۔ میری ماں کا انتقال 25سال پہلے ہوا۔ میرے والد صاحب کا کراچی میں ایک مکان تھا اور انھوں نے اس مکان کو میری سب سے چھوٹی بہن کے نام پندرہ سال پہلے منتقل کردیاتھا۔والد صاحب کا چار مہینہ پہلے انتقال ہوگیاہے۔ اب میری سب سے چھوٹی بہن مذکورہ بالا پراپرٹی کواور والد صاحب کی بینک میں جمع شدہ رقم کو شریعت کے قانون کے مطابق اپنے شوہر کی مرضی سے تقسیم کرنا چاہتی ہے۔میرے والد صاحب اپنے انتقال تک اسی مکان میں رہتے تھے۔اس مکان میں ان کے گھر والوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے پراپرٹی کے تمام ٹیکس وغیرہ میرے والد صاحب یا میری بڑی بہن ادا کرتے تھے۔اوپر مذکور پراپرٹی خالی ہے اور جلد ہی اس کو شریعت کے قانون کے مطابق تقسیم کرنا ضروری ہے۔
2125 مناظر
Q.
آپ کا بہت بہت شکریہ جو آپ نے میرے مسئلہ کا حل بتایا۔ میرا فتوی آئی ڈی 10196ہے جس میں آپ نے پوچھا تھاکہ میری بیوی کے گھر والوں میں کون کون زندہ ہے تاکہ آپ یہ بتاسکیں کہ کس کا کیا حصہ ہوگا؟ میری بیوی کے ابو امی تین بہن تین بھائی زندہ ہیں۔ آ پ کو یہ بھی بتادوں کہ میرا مہر 7551روپیہ رکھا گیا تھا اب اس میں کس کا کتنا حصہ ہوگا آپ بتائیں۔ سوال (۱)میری بیوی کے پاس کچھ زیور بھی تھے جو ابھی میرے پاس ہیں اور شادی کے وقت میرے گھر والوں نے دیا تھا وہ وہی استعمال کرتی تھی اور ان کے گھر سے کچھ فرنیچر کا سامان بھی ملا تھا۔ اب کیا ان سب میں ان لوگوں کا شرعی حصہ ہوگا جس کے بارے میں آپ نے بتایا؟ اور اگر ہوگا تو کتنا کتنا؟ میری ایک اولاد تھی لیکن اس کی بھی موت ہوچکی ہے صرف میں ہوں۔ (۲)اگر ان کے گھر والے جو ابھی زندہ ہیں ان کو اگر میں تقسیم کروں اور وہ لینے سے انکار کریں اس حالت میں کیا کروں گا؟ کیا اس کا کوئی گناہ ہوگا؟ میں نے پہلے بھی ان کو دینا چاہا تھا لیکن وہ لینے سے انکارکردئے تھے لیکن میں پھر دوبارہ بات کروں گا ان سے اگر پھر بھی نہ لیں تو میں کیا کروں۔۔۔۔؟؟؟
2279 مناظر
First
Previous
62
63
64
65
66
Next
Last