دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1398
معاملات >> وراثت ووصیت
Q.
زید ایک پڑھا لکھا دیندار ہے اور زید کی اہلیہ عالمہ ہے۔ دونوں ایک ہی مدرسہ کے حصہ بنین اور بنات کے شعبہ کتب میں پڑھا رہے ہیں۔ قریباً آٹھ ماہ قبل ان کے مابین کچھ کشیدگی ہو گئی جس کی بنا پر زید کی اہلیہ زید کا گھر چھوڑ کر اپنی والدہ کے گھر چلی گئیں۔ گھر چھوڑتے وقت اہلیہ زید امید سے تھیں اور اب ان کے ایک بیٹا ہوا ہے۔ بیٹے کی پیدائش کے چند ہفتوں بعد زید کے برادران نسبتی نے ایک مقامی عالم دین کی موجودگی میں زید کو اپنی ہمشیرہ (اہلیہ زید) کی جانب سے چند شرائط پیش کیں کہ اگر زید ان کو مان لے تو ان کی صلح ہو جائے گی اور اہلیہ زید واپس زید کے ساتھ رہنے لگیں گی۔ ان کی تمام شرائط زید نے مان لی البتہ ایک شرط پر زید کو کچھ تحفظات ہیں۔ وہ شرط جیسا کہ پیش کی گئی کچھ یوں ہے۔ " جناب زید صاحب اپنی اہلیہ کیلیے اپنی والدہ اور بھائیوں کی رہائش سے الگ رہائش کا انتظام کریں۔" اس سے ان کی مراد کچھ یہ ہے کہ یا تو زید ایک الگ گھر کرایہ پر لے یا پھر موجودہ مکان، جس کی اوپری منزل میں زید اپنی بیوی کے ساتھ رہتا تھا، کو کچھ اس طرح تقسیم کر دیا جائے کہ ان کے گھر کا داخلہ علیحدہ ہو جائے یا کم از کم سیڑھی پر ایک اوٹ بنا دی جائے تاکہ اہلیہ زید، ان کے بھائی یا والدہ جب گھر میں داخل ہوں تو زید کے بھائیوں ، بہنوں یا والدہ کی نظر نہ پڑے۔ زید کا کہنا ہے کہ ان کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور والدہ بیمار رہتی ہیں جن کی تیمار داری کی سعادت زیادہ تر زید ہی کے حصہ میں آئی ہے۔ زید کے دو بھائیوں میں سے ایک تو پہلے ہی نوکری کی وجہ سے کراچی میں رہتا ہے ۔ اب اگر وہ بھی گھر چھوڑ کر علیحدہ رہنے لگے گا تو اپنی والدہ کی صحیح طور پر خدمت و تیمار داری نہیں کر پائے گا۔مزید براں زید کی ماہانہ آمدنی اتنی نہیں کہ وہ کرایہ کا مکان لے کر علیحدہ سکونت اختیار کر سکے۔ ان وجوہات کی بنا پر زید نے اپنے برادران نسبتی سے کہا کہ وہ اپنے گھر کی اوپر والی منزل میں اپنی اہلیہ کے لیے علیحدہ رہائش کا انتظام کرے گا اس طرح کہ ان کی معیشت اپنے بھائیوں کی معیشت سے الگ ہو گی۔ لیکن مکان کی تقسیم یا سیڑھی پر کوئی اوٹ وغیرہ نہیں دی جائے گی کیونکہ زید کے گھر والے اور خود زید اس حق میں نہیں کہ مکان تقسیم ہو یا کوئی اوٹ وغیرہ دی جائے۔مگر اہلیہ زید اپنے تقاضے پر بضد ہیں اور صورت دیگر میں خلہ کے لیے کہا ہے۔ اس ضمن میں اہلیہ زید کے بھائی اپنی ہمشیرہ کی مکمل تائید کرتے نظر آتے ہیں۔ اب آپ سے عرض ہے کہ اس معاملے میں ہماری رہنمائی فرما کر عندی مشکور اور عند اللہ ماجور ہوں اور یہ بتائیے کہ ؛ أ. کیا زید پر اپنی اہلیہ کی یہ شرط ماننا شرعاً یا دیانتاً لازم ہے؟ ب. کیا اہلیہ زید کو ایسے شرط پیش کرنے کا شرعی یا دینی حق حاصل ہے اس طرح کہ اگر زید اس شرط کو نہ مانے گا تو وہ گھر ہی نہ آئیں گی یا خلہ کا مطالبہ کریں گی؟ ج. اگر زید کی والدہ زید کو یہ حکم دیں کہ ، "تو(زید) نہ ہی الگ مکان لے گا ، نہ ہی یہ مکان تقسیم ہوگا اور نہ ہی کوئی اوٹ بنے گی بھلے تیری بیوی تجھ سے خلہ لے لے۔" تو زید کیا کرے؟ کیا اس حکم کو مان لے یا بیوی کی شرط قبول کرے؟
1514 مناظر
Q.
میرا سوال یہ ہے کہ نومینشن (نامزدگی ) کا شرعی اصول کیا ہے؟صرف اس کو ملنا چاہئے جسے نامزد کیا گیا ہے، یا مرنے والے کے سبھی وارثوں کو؟
1506 مناظر
Q.
ہم لوگ۸ بھائی اور ۲ بہیں ہیں۔سب کی شادی ہو چکی ہے۔میرے والد محترم کا انتقال پچھلے سال می میں ہوا تھا اور میری والدہ الحمدلللہ ابھی با حیات ہیں۔قریب دیڑھ سال پہلے، وفات سے قبل میرے والد نے ہم دو بہنو کو ایک ایک چھوٹا سا فلیٹ بطور تحفہ دیا ۔ہم دونو بہنو کی شادی کو ۱۴-۱۵ سال ہو گئے ہیں۔اور ان فلیٹو کی تعمیر ہمارے بھی ہی کر رہے تھے جو فلیٹ بنا کر بچتے ہیں۔میرے والد نے ان فلیٹو کی پوری قیمت اپنی زندگی میں ہی ادا کر دی تھی۔مگر میرے بھائی نے یہ فلیٹ ہمارے نام نہیں کے اور کیسے نے پوچھا بھی نہیں کیونکی گھر کا معاملہ تھا۔یہ بات سب بھی بہنو کے علم میں تھی اور کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا جب تک والد صاھب با حیات تھے، ان کی وفات کے بعد تین بھی ان کے اس فیصلے کے خلاف ہو گئے اور یہ الزام تہمت لگائی کے انہونے غلط کام کیا لحاظہ ساری جیداد میں ان فلیٹو کو بھی شامل کر کے تقسیم کیا جایگا۔باقی ۵ بھائی نے والد کے فیصلے کا احترام کیا مگر ۳ بھائیوں کی زد اور دباؤ میں آکر ان فلیٹو کو کل جائیداد میں شامل کر کے سب شریکوں میں بانٹ دیا جس میں بہنے اور والدہ بھی شامل ہیں۔ مگر ۵ بھائیوں نے یہ فیصلہ بھی کیا کی وہ ان فلیٹو کی قیمت میں سے اپنا حصّہ واپس بہنو کو دے دینگے کیونکی یہ والد کے فیصلے کی نافرمانی ہے۔کیونکی ۳ بھائیوں نے ہمارے والد مرحوم کی وفات کے بعد ان پر الزام لگایا کی انہونے غلط کام کیا اس سے ہم بہنوں ہماری والدہ اور کچھ بھائیوں کو تکلیف پہنچی۔میری دلچسپی فلیٹ میں نہیں ہے مگر میرا سوال یہ ہے کی کون غلط ہے میرے وہ تین بھی جو والد کی حیات میں تو چپ رہے مگر اب ان کی وفات کے بعد ان کو اعتراض ہو رہا ہے یا میرے والد کا فیصلہ۔دوسرا سوال یہ ہے کی پورے جائیداد کے معاملے میں ہم بہنوں وہ ہماری ماں کو شامل نہیں کیا گیا نہ ہی کوئی مشورہ کیا گیا اور ہم کو فیصلی کی اتتلہ بھی بعد میں ملی۔دلیل یہ دی گی کی اسلام میں عورتوں کو فیصلے میں شامل نہیں کیا جاتا۔کیا یہ بات صحیح ھے اس طویل سوال کے لئے میں معافی چاہتی ہوں اور جواب کی منتظر ہوں۔
2247 مناظر
Q.
عبد الکریم بن محمد یوسف شیخ کا انتقال ہوگیا ہے، میت کی مالیت میں نقد روپئے، سونا ، گھر کا سامان بھی ہیں ، اس نے انشورنس بھی کرادی تھی ، اس کے اوپر کچھ لوگوں کا قرض ہے،اس نے اپنی بیوی کو حق مہر بھی نہیں دیا تھا،اس کے وارثوں میں سے بیوی ، زندہ ہے ، ماں نہیں ہیں، والد ہیں ، میت کی کوئی اولاد نہیں ہے ، میت کے تین بھائی اور پانچ بہنیں ہیں ، میت کے وارثوں میں سے کس کس کو کتنا حصہ ملے گا اور کس کس کو نہ ملے گا؟ براہ کرم، اس بارے میں تفصیل سے بتائیں۔
1510 مناظر
Q.
میرے والد میونسپلٹی کے ملازم تھے، ہم میونسپل کوارٹر میں رہتے ہیں اور پچاس سالوں سے کرایہ دے رہے ہیں۔ ہم دوبھائی اور چار بہنیں ہیں۔ 1993/ میں میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ اب میونسپل اتھاریٹی نے ان مکانوں کو کرایہ داروں کے حوالے نیزا ملکیت دینے کے لئے کچھ رقم لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب میرے والد حیات تھے تو انہوں نے 1980/میں دوسری شادی کی تھی۔ میری سوتیلی ماں دوسرے مکان میں رہیتی تھیں جو والد صاحب کی ملکیت میں تھا۔ 2004/ سوتیلی ماں کا بھی انتقال ہوگیاہے، پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اتنے برسوں سے میری والدہ کرایہ دے رہی تھیں اور اس کوارٹر (مکان)میں رہ رہی تھیں ۔ کیا والدہ میونسپلٹی کو یہ رقم دے سکتی ہیں اور گھر کو اپنی ملکیت میں لے سکتی ہیں؟ یا سوتیلے بھائی اور بہنیں بھی اس میں شریک ہوسکتی ہیں؟
1536 مناظر
Q.
جناب مفتی محمود حسن بلند شہری ! کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام قرآن وحدیث کی روشنی میں کہ زید کا انتقال ہوگیاہے، اس کی کوئی بیٹی اور بیٹا نہیں ہے، البتہ اس کی زوجہ اور دو بہنیں اور دو بھائی (مرحوم ) کی اولاد پانچ بیٹے اور دو بیٹی موجود ہیں تو وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
2186 مناظر
Q.
میرے دوست کے بھائی نے لون پر گاڑی لی تھی اور لون بھر رہا تھا، اچانک اللہ کے حکم سے اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اس کا بھائی اس کی گاڑی استعمال کررہا ہے۔ پچھلے دوسال سے لون نہیں بھررہا ہے۔ میں اس کو بہت سمجھاتاہوں کہ یہ لون کی گاڑی ہے اس کو واپس کردو ۔ لون والی کمپنی گاڑی کا مطالبہ بھی نہیں کررہا ہے، کیا اس کے لیے اس طرح یہ کار استعمال کرنا جائز ہے ؟اسے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔
1526 مناظر
Q.
میراث سے متعلق سوال ہے۔ میرے والدین ابھی حیات ہیں، میرے ایک بڑے بھائی اور ایک بڑی بہن ہیں، ہم تینوں کی شادی ہوچکی ہے۔ 1500/ اسکوائر فٹ میں ہمارے والد کا گھرہے، جس کی آج کی قیمت 60 / لاکھ روپئے ہیں، اس گھر میں میں ، والدین اور بڑے بھائی رہتے ہیں۔ میرے والد چاہتے ہیں کہ ان کی حیات میں اس گھر کو تقسیم کیا جائے ، ہم تینوں بھائی بہن ، ابا جان اور بہنوئی نے باقاعدہ سوروپئے کا اسٹیمپ پیپر پر دستخظ کرکے ابا جان کی وصیت کو نوٹری کرالیا، اس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ بہن کو ایک سال کے اندر سات لاکھ روپئے دیں گے اور والد کے مرنے کے بعد بہن کا کوئی حصہ اس گھر میں نہیں ہوگا۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا ہم لوگوں کا ایسا کرنا صحیح ہے؟ یا بہن کو اور روپئے دینے ہوں گے؟
2151 مناظر
Q.
1980/ میں میرے والد نے اپنے پیسے سے دس ایکڑ زمین خردید تھی اور میرے دادا کو انہوں نے زمین کا مالک بنادیا۔ میرے داد ا نے وہ زمین مجھے اور میرے بھائی کو 1995/میں تحفہ میں دیدی، میں اس وقت پندرہ سال کا تھا اوربھائی کی عمر ٹھارہ سال کی تھی۔ ہم دونوں بھائی زمین کے مالک ہوگئے۔ زمین کی اس منتقلی سے میرے والد بھی متفق ہوگئے تھے۔ 1997/ میں دادا کا انتقال ہوگیا ۔ میں نے کسی کو کہتے ہوئے سنا کہ کوئی اپنے پوتوں کو زمین ہبہ یا تحفہ میں نہیں سکتے ہیں جب کہ اس کے بیٹے حیات ہوں؟ (سورة نساء اور سورة بقرہ کے مطابق)۔کیا شریعت ک روشنی میں صرف ہم دونوں بھائی اس زمین کے مالک ہوسکتے ہیں؟کیا یہ زمین مکمل طورپر ہماری ہوگی ؟اگر نہیں تو اس زمین کے ساتھ کیا کریں؟میرے والد اور ن کی ایک بہن حیات ہیں، ان کی دوسری بہن کا چار سال پہلے انتقال ہوگیاہے۔
1559 مناظر
Q.
میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اگر باپ حرام مال کماتاہے اور وہ اپنے بیٹے کے لیے جائداد چھوڑ کر چلاجاتاہے تو کیا وہ یہ بیٹے کے لئے حلال ہوگا؟
3169 مناظر
Q.
میں سعودی عربیہ میں کام کرتاہوں۔ میرا بیٹا انڈیا میں میرے بھائی کے پاس رہتاتھا۔ وہ ڈینٹل کالج میں پڑھتاتھا۔ میں نے اس کے بینک اکاؤنٹ میں اس کے آنے والے سال کی کالج فیس اور دیگر خرچے کے لیے تقریباً دو لاکھ روپئے جمع کئے تھے۔ مگر کچھ دن پہلے اس کا ایکسیڈنٹ میں انتقال ہوگیا (انا للہ وانا الیہ راجعون)۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا اس کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کئے ہوئے روپئے میری ملکیت سمجھے جائیں گے یا مرحوم بیٹے کی ملکیت سمجھی جائے گی، پھر اس صورت میں روپئے کو کیسے تقسیم کیا جائے؟ مرحوم کے والد، والد ہ، ایک بھائی (پندرہ سال) تین بہنیں (چودہ، نو اور پانچ سال کی) حیات ہیں۔ یہاں یہ بات نوٹ کریں کہ اس کو ان پیسوں کو ضرورت آنے پر ضروت پرنکال کر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جس کا اس سے حساب لیا جاتا تھا کہ اس نے کہاں کہاں استعمال کیا؟ برائے مہربانی اس معاملہ میں شریعت کے مطابق رہنمائی فرمائیں۔
1508 مناظر
Q.
پندرہ سال قبل میرے والدین نے میرے ماموں سے ایک پلاٹ پر کچھ پیسے لیے تھے جو والدہ کو ان کے والدین کی طرف سے وراثت میں ملا تھا۔ والدہ کے انتقال کے بعد میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں اسے ماموں کو نہیں بیچوں گا چونکہ والدین کے ساتھ سڑک حادثہ پیش آنے کے بعدان کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے میرے ماموں ہمیں وراثت میں ملے پلاٹس کو کم ریٹ پر خریدنا چاہتے تھے۔ اب والد کا بھی انتقال ہوگیاہے۔ ماموں کہتے ہیں کہ میں نے تمہارے والدین کو مذکورہ بالا کاروبار میں معاف کردیاہے ۔ دوسری جانب وہ مجھ سے ایک بڑی رقم مانگ رہے ہیں۔ اب میں ماموں کو کونسی رقم واپس کروں؟کیا میں انہیں صرف ان کی دی ہوئی رقم کو واپس کروں؟ یا اس رقم کے ساتھ سود بھی واپس کروں؟اس لیے کہ بینک میں رقم جع ہوتی تو سود بھی ملتا؟یا پلاٹ کی موجودہ قیمت واپس کروں؟میں اللہ کی نظر میں گناہ گار نہیں ہونا چاہتا ہوں۔
1573 مناظر
Q.
یہ معلوم کرنا ہے کہ میرے بچپن میں والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا اور والدہ صاحبہ کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ میں اپنے والدین کی اکلوتی اوالاد ہوں، میرا کوئی بھائی بہن نہیں ہے۔میری ایک سگی نانی اور چارماموں اور تین خالائیں ہیں۔ والد صاحب نے اپنی زندگی میں اسٹوک مارکیٹ سے کچھ شیئر ز خریدے تھے ، ان کی وفات کے بعد والدہ نے ان تمام شیئرز کو اپنے نام کرائے کیوں کہ میں تب صرف سات سال کا تھا، لیکن ان شیئرز میں میری والدہ نے مجھے نامزد کردیاتھا جس کی بناء پر میں نے وہ شیئرز اپنے نام کرالیا۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ ان شیئرز میں میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟اگر بنتاہے تو کتنا؟اس کے علاوہ تقریبا30,000,00/تیس لاکھ روپئے کے نیشنل سوینگ سرٹیفیکٹس(بیوہ اسکیم سرٹیفیکٹ) بھی ہیں جو کہ زوجہ کے زیورات مالیت اٹھارہ لاکھ کا بیچ کر اوروالدہ کے بارہ لاکھ ملاکر لئے گئے تھے ، ان سرٹیفیکٹس میں بھی والدہ نے مجھے، میری زوجہ اور میرے بیٹے کو نامزد مقرر کیا تھا، وہ بھی میرے نام ٹرانسفر ہوچکے ہیں تو کیا ان سرٹیفیکٹس میں بھی میرے علاوہ کسی اور کا حصہ بنتاہے؟ اگر ہاں! تو کتنا؟اس کے علاوہ میری والدہ پاکستان اٹنرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن میں ملازمت کرتی تھیں ان کے پی ایف میں بھی میں ہی نامزد کیا گیا ہوں، والدہ اور میرا شروع سے مشترکہ بینک اکاؤنٹ بھی چلا آرہا ہے۔ اس میں کچھ رقم موجود ہے، معلوم کرناہے کہ پی ایف اور بینک اکاؤنٹ میں بھی کسی اور کا حصہ بنتاہے ؟ اگر ہاں! تو کتنا؟ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔
1386 مناظر
Q.
میں مسیز نسرین تاج ہوں،میری شادی ہوگئی ہے ، میرے دوبچے ہیں اور میں اپنے شوہر کے ساتھ ہوں۔ میری ایک ماں ہیں، دوشادی شدہ بہنیں، چار شادی شدہ بھائی اور ایک بھائی جس کی ابھی شادی نہیں ہوئی ہے۔ ہمارے والد کی ملکیت میں درج ذیل جائداد تھی؛ (۱) ایک گھر، والدہ، تمام بھائی (تیسرے بھائی کے علاوہ ) اور ان کی فیملی اس میں رہتے ہیں، (۲) تجارتی دکان، آخرکے تینوں بھائی (دو شادی شدہ اورایک غیر شادی شدہ) اس میں بزنس کرہے ہیں۔ میرے بھائی والدہ کی دیکھ بھال کررہے ہیں چونکہ والدہ بھی اوپر کے گھر میں رہیتی ہیں۔ والد صاحب کی حیات ہی میں سب سے بڑے بھائی اور میری شادی ہوگئی تھی۔ 1998/ میں والد کے انتقال کے بعد دوبہنوں اور تین بھائیوں کی شادی کرائی گئی۔ تمام کی شادی کے اخراجات اسی دکان کی آمدنی سے پوری کی گئی۔ جب والد صاحب تادم آخر اسپتال میں زیر علاج تھے تو سب سے بڑے بھائی جو دوائیاں لاتے تھے، والد کے اکاؤنٹ سے پیسے لیتے تھے اور ان کے اکاؤنٹ سے تمام پیسے نکال لیے یہ کہہ کر یہ سب دوائیوں میں خرچ ہوئے ہیں۔ میر سوالات ہیں؛ (۱) والد صاحب کی ملکیت سے ان کے انتقال تک نیز آج کی تاریخ تک میں اس دکان سے حاصل شدہ منافع کا حقدار ہوں؟(۲) کیا مذکورہ دونوں پروپرٹیوں میں میرا شرعی حق ہے یا نہیں؟کیا میرے بھائی میرے حق کا مسترد کرسکتے ہیں؟(۳) کیا میں دونوں جائداد میں سے اپنا حق مانگمرتکب گناہ ہورہی ہوں؟
1126 مناظر
Q.
والد کا مکان ہے ، میں ان کی اکلوتی بیٹی ہوں، میرے والدین کا انتقال ہوچکاہے ، ہمارے ساتھ والد کی چچازاد بہن کا بیٹارہتاہے جب کہ اس کے والد کا مکان ہے اور بھائی بہن بھی ہیں اور وہ میرے والد کے مکان میں آدھا حق مانگ رہاہے، وہ کہتا ہے کہ میرے والد کی وصیت اس کے پاس ہے، میرے والد نے کبھی اس وصیت کاذکر نہیں کیا۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس میں اس کا حق لگتا ہے یا نہیں؟
1843 مناظر
Q.
ایک شخص کے ۶/ بیٹے ہیں اس کی وفات ہوگئی، اس کے ترکے میں کچھ دو کانیں ہیں اس کے تین بیٹے دس سال سے کام کررہے ہیں اور ۳/ فارغ رہے، اب دس سالکے بعد وہ اس ترکے کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں کیسے تقسیم کریں گے؟ آیا والد کی وفات کے وقت جو جائداد تھی وہ ہی تقسیم ہوگی یا پھر دس سال کے بعد جو جائداد ہے وہ یعنی کہ جو ۳/ بیٹے فارغ رہے وہ ان (بقیہ ۳/ بیٹوں) کی کمائی میں شریک ہوں گے کہ نہیں؟
1583 مناظر
Q.
میرے دادا نے بزنس کے لیے بینک سے لون لیا تھا اور اس کے لیے اپنے مکان کے کاغذات دئیے تھے، اب ان کی وفات ہوچکی ہے اور تمام وارثین گھر فروخت کرنا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس کاغذات نہیں ہیں بلکہ وہ بینک کے پاس ہیں اور کورٹ میں اس سلسلے میں کیس بھی چل رہا ہے، اس لیے جب تک وہ صاف نہیں ہوجاتاہم گھر فروخت نہیں کرسکتے ہیں، کیا ایسی صورت میں کہ جب تک لون ختم نہیں ہوتا ہمارا اس گھر میں رہنا درست ہے؟جب کہ میرے چچا جو اب دادا کے بزنس کو سنبھال رہے ہیں، وہ اس بات سے ناخوش ہیں کہ ہم اس گھر میں رہیں، ان کا اپنا گھر ہے ، ہمارے پاس گھر بنانے کے لئے رقم نہیں ہے۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ جب یہ بک جائے گا تو ہم نیا گھر بنائی لیں گے ۔ وہ نہ کیس ختم کرکے گھر بیچتے ہیں اور نہ ہی ہمارے رہنے پر راضی ہیں۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہئے ، کیا شریعت کی روشنی میں ہم اس گھر میں رہ سکتے ہیں؟
1178 مناظر
Q.
کیا اولاد کو اختیار ہے کہ وہ اپنے والدین کی زندگی میں ان سے ان کی جائداد میں اپنا حصہ مانگے؟ اور اگر کوئی اولاد ایسا کرتی ہے تو اس کا گناہ کتنا ہوگا؟
1929 مناظر
Q.
(۱)اگر ہمارے والدین کا مکان ہے اور انہوں نے مرنے سے پہلے جائداد کی تقسیم اپنی اولاد میں نہیں کی اور انتقال کر گئے تو کیا اس کا گناہ ان کو ملے گا؟(۲) اگر ہمارے والدین زندہ ہیں اور وہ چالیس لاکھ روپئے کے مالک ہیں تو کیا والدین کو اختیار ہے کہ وہ چالیس میں سے بیس لاکھ اپنی اولاد میں تقسیم کردیں اور بیس لاکھ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے رکھیں؟
1726 مناظر
Q.
ہمارے والد صاحب نے والدہ کو گھر بنایا کر دیاتھا ، والدہ کے انتقال کے بعد انہوں نے دوسری شادی کرلی ہے۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ گھر میرے نام کردو، یہ تمہار ی وراثت نہیں ہے، میں نے تمہاری والدہ کو صرف زمین لے کر دی تھی، گھر نہیں دیا تھا اگر ایسا نہیں کروگے تو میرا تم لوگوں سے کوئی رشتہ نہیں رہے گا، یہ گھر ہماری والدہ کے نام سے بینک میں گروی ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اگر ہم ان کے نام نہیں کرتے ہیں تو اس میں کوئی نافرمانی تو نہیں ہوگی؟
2623 مناظر
First
Previous
54
55
56
57
58
Next
Last