• Transactions & Dealings >> Inheritance & Will

    Question ID: 400156Country: India

    Title:

    ایك بیوی‏، ایك بیٹی اور دوبیٹوں كے درمیان تقسیم وراثت

    Question: چالیس لاکھ روپئے ہیں، سات بہنیں اور چار بھائی ہیں اور ماں حیات ہیں، تو چالیس لاکھ کا حصہ سب میں کیسے بٹے گا اگر سب میں بٹے گا تو ماں کو کتنا حصہ ملے گا؟

    Answer ID: 400156Posted on: 01-Feb-2021

    Fatwa:448-329/N=6/1442

     صورت مسئولہ میں اگر آپ کے والد مرحوم نے اپنے وارثین میں صرف ایک بیوی، ۲/ بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑی ہے تو مرحوم کا سارا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۴۰/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے آپ کی والدہ ،یعنی: مرحوم کی بیوہ کو ۵/ حصے، ۱۴، ۱۴/ حصے ہر بیٹے کو اور ۷/ حصے بیٹی کو ملیں گے۔ اور مرحوم کے بھائی بہنوں کا مرحوم کے ترکہ میں کچھ حق وحصہ نہ ہوگا۔ تخریج کا نقشہ حسب ذیل ہے:

    زوجة=5

    ابن =14

    ابن=14

    بنت=7

    الترکة تتعلق بھا حقوق أربعة:جھاز المیت ودفنہ، والدین، والوصیة، والمیراث … کذا فی المحیط (الفتاوی الھندیة،کتاب الفرائض، الباب الأول، ۶:۴۴۷، ط: المطبعة الأمیریة، بولاق، مصر)۔

    الترکة فی الاصطلاح ما ترکہ المیت من الأموال صافیاً عن تعلق حق الغیر بعین من الأموال کما في شروح السراجیة (رد المحتار، کتاب الفرائض،۱۰:۴۹۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    قال اللّٰہ تعالی: ﴿فإن کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم﴾ الآیة (سورة النساء، رقم الآیة: ۱۲)۔

    وقال تعالی أیضاً:﴿یوصیکم اللّٰہ في أولادکم للذکر مثل حظ الأنثیین﴾(المصدر السابق، رقم الآیة: ۱۱)۔

    وعن ابن عباس قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”ألحقوا الفرائض بأھلھا، فما بقي فھو لأولی رجل ذکر“، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، باب الفرائض، الفصل الأول، ص: ۲۶۳، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔

    فیفرض للزوجة فصاعداً الثمن مع ولد إلخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، ۱۰:۵۱۱، ۵۱۲)۔

    ثم العصبات بأنفسھم أربعة أصناف: جزء المیت ثم أصلہ ثم جزء أبیہ ثم جزء جدہ ویقدم الأقرب فالأقرب منھم بھذا الترتیب، فیقدم جزء المیت کالابن ثم ابنہ وإن سفل إلخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الفرائض، فصل فی العصبات، ۱۰: ۵۱۸)۔

    ویصیر عصبة بغیرہ البنات بالابن إلخ (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الفرائض، فصل فی العصبات، ۱۰: ۵۲۲) ۔

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India