• Prayers & Duties >> Zakat & Charity

    Question ID: 180798Country: India

    Title: موجودہ زمانہ میں ہندوستان کی زمینیں عشری نہیں ہیں 

    Question: (۱) یہ کھیت ہمارا ہے، اس میں ہم نے برسات کی فصل” ارد“ بوئی جس میں ہم نے 9700 روپئے خرچ کیا، ارد بکی 20000 روپئے کی ، اس میں ہم نے کتنی زکاة دینی ہے؟ (عشر عشرین) (۲) یہ کھیت ہم نے کرایہ پر لیا، اس میں بھی برسات کی فصل اردو بوئی، اس فصل کا کرایہ 15500 روپئے تھا، میں نے اس میں 34980 خرچ کیا، اس میں جو ارد ہوئی 1330کلو، 60 روپئے کے بھاؤ سے بیچی، جس میں منافع 79800 ہوا جس میں 50480 روپئے کم کئے گئے، تو بچے 29320 روپئے(1330 60=79800 Profit - 79800 - 50480=29320)، اس پر مجھے کتنی زکاة دینی ہے(عشر عشرین) یہ زکاة کس پر واجب ہے کھیتی کرنے والے پر یا کھیت مالک پر؟

    Answer ID: 180798

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa : 509-367/H=06/1442

     (۱، ۲) موجودہ زمانہ میں ہندوستان کی زمینیں عشری نہیں ہیں پس ان میں عشر یا نصف عشر تو واجب نہیں، آپ خوشدلی سے کچھ صدقہ کردیں تو وہ باعث اجر کثیر ہے؛ البتہ پیداوار کو بیچ دینے پر جو رقم حاصل ہوگی یا کھیت کے کرایہ کی رقم ملے گی تو اُس رقم پر حسب شرائط زکاة واجب ہوگی، فتاویٰ دارالعلوم وغیرہ میں ان امور کی صراحت ہے۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India