• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 58874Country: India

    Title: جسم كے اعضاء كو عطیہ كرنا

    Question: کیا اسلام میں باڈی (جسم) دان کرنا جائزہے؟اگر ہاں تو کس شرط کے ساتھ ہم دان کرسکتے ہیں؟اگر نہیں کرسکتے ہیں تو وجہ بتائیں؟

    Answer ID: 58874

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 380-345/Sn=6/1436-U انسان کے لیے کوئی چیز بہ طور ”عطیہ“دوسرے کو دینا اس وقت جائز ہوتا ہے جب وہ اس کا مالک ہو اور اسے اس میں مالکانہ تصرف کا اختیار ہو، انسان اپنے جسم کا مالک نہیں ہوتا؛ بلکہ جسم اس کے پاس ”امانت“ ہے؛ اس لیے کسی کے لیے قطعاً یہ جائز نہیں کہ اپنا جسم یا اس کا کوئی عضو دوسرے کو عطیہ دے یا ”عطیہ“ کی وصیت کرجائے، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو وہ سخت گنہ گار ہے اور اس کی وصیت پر ورثاء کے لیے عمل درآمد کرنا بھی جائز نہیں ہے، وشرائطہا (الوصیة) کون الموصي أہلاً للتملک (درمختار: ۱۰/۳۳۷، ط: زکریا) اور حافظ بن حجر رحمہ اللہ نے ”خوکشی“ کی ممانعت والی حدیث کی تشریح میں تحریر کیا: ویوٴخذ منہ أن جنایة الإنسان علی نفسہ کجنایتہ علی غیرہ في الإثم؛ لأن نفسہ لیست ملکا لہ مطلقًا؛ بل ہي للہ تعالی، فلا یتصرف فیہا إلا بما أذن لہ فیہ إلخ (فتح الباري: ۱۱/ ۵۳۹، باب من حلف علی الشيء، ط: دار المعرفة، بیروت)

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India