Miscellaneous >> Halal & Haram
Question ID: 58225Country: India
Answer ID: 58225Posted on: Aug 30, 2020
Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !
Fatwa ID: 698-721/L=6/1436-U جائز ہے، یہ شرعاً سود نہیں ہے؛ کیوں کہ اس میں روپے کا تبادلہ روپے سے نہیں ہوتا کہ اس کو سود کہا جائے اس میں روپے کے عوض کمپنی بات وغیرہ کرنے کا حق دیتی ہے، بعینہ رقم نہیں دیتی اگرچہ وہ حق بیلنس کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے جس میں بظاہر Rs روپے کی علامت بھی بنی ہوتی ہے، لیکن حقیقتاً وہ روپے نہیں ہوتے۔
Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best
Darul Ifta,
Darul Uloom Deoband, India