Miscellaneous >> Halal & Haram
Question ID: 57361Country: AF
Answer ID: 57361
Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !
Fatwa ID: 287-262/D=4/1436-U (۱) حساب سکھانے میں سود کی صورتیں فرض کرکے جو طریقہ حساب سکھایا جاتا ہے اس کے سیکھنے سکھانے کی گنجائش ہے، البتہ ایسا طریقہ حساب ترتیب دیا جائے جس میں سود کا نام بھی نہ آئے تو یہ بہتر ہے۔ طریقہ سیکھ کر آدمی اس سے جائز جگہ کام لے سکتا ہے، سود کا نام تو محض فرضی اور رسمی طور پر ہے۔ شراب کا طریقہ سیکھنے سکھانے میں یہ بات نہیں ہے کیونکہ یہاں حقیقةً شراب بنے گی، پھر یہ طریقہ سیکھ کر کسی جائز جگہ اس کا استعمال بھی نہیں ہے، پس اس کا طریقہ سکھانا ناجائز ہے۔ (۲) مارکیٹنگ میں جو طریقے دھوکے اور برائی پر مبنی ہیں اس کا برتنا جس طرح ناجائز ہے اسی طرح ان کا سیکھنا سکھانا بھی ناجائز ہے، البتہ اس نیت سے سیکھنا تاکہ غلط طریقوں سے بچ سکے یا دوسرے کے غلط طریقے سے واقف ہوکر مجتنب ہوسکے، سیکھنے کی گنجائش ہوگی۔
Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best
Darul Ifta,
Darul Uloom Deoband, India