Miscellaneous >> Halal & Haram
Question ID: 56926Country: India
Answer ID: 56926
Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !
Fatwa ID: 198-195/B=3/1436-U (۱) اگر آپ سے متعلق کوئی خلاف شرع کام نہ ہو تو کمپنی کی طرف سے ملنے والی تنخواہ آپ کے لیے حلال ہوگی۔ (۲) مشت زنی حرام اورناجائز ہے۔ باقی اگر کوئی شخص غیرشادی شدہ ہو یا شادی شدہ ہو لیکن بیوی تک وصولی پر قادر نہ ہو اور زنا میں یا لواطت میں مبتلا ہونے کا خوف ہو، تو اگر یہ شخص زنا ولواطت سے بچنے کے لیے مشت زنی کے ذریعہ اپنی شہوت کو ٹھنڈی کرلے تو امید ہے کہ اس پر کوئی مواخذہ نہیں ہوگا، حرام ہونے کی علت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس میں انسان کا خود اپنے جز سے استمتاع کرنا پایا جارہا ہے، اور یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس میں بلاعذر منی کو غیر محل میں گرانا اور شہوت کو بلاعذر غیر محل میں بھڑکانا ہے، جیسا کہ علامہ شامی نے اس کی صراحت کی ہے (رد المحتارم علی الدر المختار: ۳/۳۳۲ ط: دارالکتاب دیوبند)
Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best
Darul Ifta,
Darul Uloom Deoband, India