• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 180792Country: %D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86

    Title:

    800پر گاڑی طے كركے كمپنی سے 1000 لینا؟

    Question: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ ایک بندہ کمپنی کو مال سپلائی کرتاہے اور وہ گاڑی کا کرایہ 1000 روپے ٹن کمپنی کو بتاتا ہے جو کہ مہینے بعد ملتا ہے اور وہ خود گاڑی کو 800 روپے ٹن نقد کا حساب دیتاہے جس پر گاڑی والا راضی ہے اس کے علاؤہ وہ کمیشن الگ لیتا ہے اور اگر گاڑی والے مہینے بعد کرایہ لینا چاہے تو اسے پورے 1000 روپے ملے گے کیا یہ سود میں آتا ہے کہ نہیں؟

    Answer ID: 180792

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa:459-402/L=6/1442

     گاڑی والے کو 800 کے حساب سے اجرت دے کر کمپنی سے ایک ہزار کہہ کر وصول کرنا تو جائز نہیں، یہ جھوٹ میں داخل ہوگا؛ البتہ اگر وہ کمپنی سے یہ معاملہ کرلے کہ میں مال بھجواوٴں گا اورایک ہزار روپے ٹن لوں گا پھر یہ گاڑی والے سے 800 پر معاملہ کرلے تو ہر ٹن پر 200 روپے لینے کی گنجائش ہوگی۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India