• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 180253Country: India

    Title:

    یوٹیوب پر چینل بناکر ویڈیوز اپلوڈ کرکے پیسے کمانا

    Question: (۱) میرا یوٹیوب پر ایک چینل ہے جس پر میں علماء کی ویڈیو بیان اپلوڈ کرتا ہوں، اور میں نے اپنے چینل کو منافع بخش بنادیاہے، اور جتنے بھی فحش اشتہارات ہیں ان کو بلاک کردیا، تو کیا اب میرے لیے یوٹیوب سے پیسہ کمانا جائز ہوگا؟ (۲) مجھے ہر مہینہ یوٹیوب سے ایک لاکھ روپئے ملتے ہیں تو اگر یوٹیوب کی کمائی جائز نہیں ہے تو میں نے یوٹیوب کے پیسے کا استعمال کرلیا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟ میں اپنے چینل پر مفتی طارق مسعود صاحب کا ویڈیو بیان ڈالتا ہوں۔ چینل کا لنک ہے؛ https://www.youtube.com/channel/UCP1HZK52Rfp7rVzXWphH30g

    Answer ID: 180253

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa:195-139/N=4/1442

     (۱، ۲): یوٹیوب پر چینل بناکر ویڈیوز اپلوڈ کرکے پیسے کمانا درج ذیل باتوں کی رعایت کے ساتھ جائز ہے :

    الف: یوٹیوب چینل پر جو ویڈیوز اپلوڈ کی جائیں، اُن میں کسی جان دار کی تصویر نہیں ہونی چاہیے؛ البتہ اگر کسی عمارت،درخت یا للھی ہوئی چیزکی تصویر ہو تو کچھ حرج نہیں۔

    ب: یوٹیوب چینل پر ( جان دار کی تصاویر سے خالی) جو ویڈیوز ڈالی جائیں، وہ صرف جائز ومفید معلومات پر مشمل ہوں، ناجائز یا فضول ولایعنی چیزوں پر مشتمل نہ ہوں۔

    ج: یوٹیوب کمپنی کو اپنے چینل کی ویڈیوز پر کوئی اشتہار پیش کرنے کی اجازت نہ دی جائے؛ کیوں کہ اجازت کی صورت میں یوٹیوب کمپنی جائز،ناجائز اور فحش و گندی تصاویر وغیرہ پر مشتمل ہر طرح کے اشتہار ڈالتی ہے ؛لہٰذا صرف اپنے چینل کی جائز ویڈیوز کے ذریعہ انکم حاصل کی جائے۔

    اور اگر کوئی شخص دینی بیانات کی وہ ویڈیوز اپلوڈ کرتا ہے، جن میں کسی عالم یا مفتی وغیرہ کی تصویر ہوتی ہے تو چوں کہ پیسہ مطلق ویڈیوکی بنا پر ملتا ہے ؛ اس لیے اس صورت میں کمائی ناجائز نہیں کہی جائے گی؛ البتہ جاندار کی تصاویر والی ویڈیوز اپلوڈ کرنے کا گناہ ہوگا۔ اسی طرح اگر اس چینل پر یوٹیوب، مختلف کمپنیوں کے جائز اشہارات پیش کرتا ہے اور ان میں کسی انسان کی تصویر ہوتی ہے تو اس صورت میں بھی کمائی کو ناجائز نہیں کہا جائے گا؛ البتہ تصویر والے اشتہارات سے بچنا چاہیے۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India