• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 179897Country: INDIA

    Title: ٹھیكہ لے كر دوسرے كو ٹھیكہ پر دینا

    Question: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کی بابت مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے کہ زید نے ایک کمپنی سے دوہزار روپے کیوبک میٹر کام لیکر آگے اپنے دوست کو کچھ کام اٹھارہ سوو روپے کیو بک میٹ ر پر دے دیا کیا زید کو دوسو روپے پرکیوبک میٹر کا منافع حاصل کرنا جائز ہے جبکہ کمپنی کو بھی کوء اعتراض نہیں اور نا ہی کام لینے والے کو کوئی اعتراض ہے جلد از جلد جواب دینے کی زحمت فرمائیں۔

    Answer ID: 179897

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa:95-157/sd=3/1442

     صورتِ مسئولہ میں زید کا کمپنی سے دو ہزار روپے کیوبک میٹر کام لے کر کسی دوست سے اٹھارہ سو روپے کیوبک میٹر پر کام کروانا اور دو سو روپے نفع حاصل کرنا جائز ہے بشرطیکہ کمپنی کی طرف سے اس کی اجازت ہو، پس اگر کمپنی نے یہ شرط لگائی کہ زید خود ہی کام کروائے گا، کسی اور کو ٹھیکہ پر نہیں دے گا تو اس صورت میں زید کے لیے کسی اور کو آگے ٹھیکہ پر کام دینا جائز نہیں ہوگا۔

    قال الکاسانی:وللأجیر أن یعمل بنفسہ وأجرائہ إذا لم یشترط علیہ فی العقد أن یعمل بیدہ؛ لأن العقد وقع علی العمل، والإنسان قد یعمل بنفسہ وقد یعمل بغیرہ؛ ولأن عمل أجرائہ یقع لہ فیصیر کأنہ عمل بنفسہ، إلا إذا شرط علیہ عملہ بنفسہ؛ لأن العقد وقع علی عمل من شخص معین، والتعیین مفید؛ لأن العمال متفاوتون فی العمل فیتعین فلا یجوز تسلیمہا من شخص آخر من غیر رضا المستأجر.( بدائع الصنائع: ۴/۲۰۸، دار الکتب العلمیة، بیروت )

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India