• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 8448

    عنوان:

    میری ایک بہن ہے جس کا گزر بسر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کے شوہر نے کسی سے لون لے کر کاروبار کیا تھا لیکن وہ نہیں چلا۔ ان پرکافی قرض ہے۔ میرے والد نے ان کو رہنے کے لیے گھر دیا ہے۔ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنا لون ادا کر سکیں۔ کیا میں ان کو اپنی زکوة کے پیسے دے سکتی ہوں تاکہ وہ اپنا لون ادا کرسکیں؟

    سوال:

    میری ایک بہن ہے جس کا گزر بسر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کے شوہر نے کسی سے لون لے کر کاروبار کیا تھا لیکن وہ نہیں چلا۔ ان پرکافی قرض ہے۔ میرے والد نے ان کو رہنے کے لیے گھر دیا ہے۔ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنا لون ادا کر سکیں۔ کیا میں ان کو اپنی زکوة کے پیسے دے سکتی ہوں تاکہ وہ اپنا لون ادا کرسکیں؟

    جواب نمبر: 8448

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2010=1609/ھ

     

    جب کہ بہن اور ان کے شوہر مصرف زکاة ہیں تو ان کو زکاة دے کر مالک و قابض بنادینے سے آپ کی زکاة ادا ہوجائے گی، بعد قبضہ اپنے قرض کی ادائیگی وہ اس رقم سے کردیں گے تو یہ بھی درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند