• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 7696

    عنوان:

    میں ایک سرمایہ کار ہوں۔ میں زیر تعمیر فلیٹ اور دکان میں سرمایہ کاری کرتا ہوں۔ میں ان کو ایک خاص قیمت پر بک کرتا ہوں پھر چند مہینوں یا سال کے بعد اگر قیمت بڑھ جاتی ہے تو میں ان کو بیچ دیتاہوں۔ میں زکوة کیسے شمار کروں گا؟ کیا (زکوة) فلیٹ یا دکان کی پوری قیمت پر ہونی چاہیے یا یہ صرف منافع پر ہونی چاہیے؟

    سوال:

    میں ایک سرمایہ کار ہوں۔ میں زیر تعمیر فلیٹ اور دکان میں سرمایہ کاری کرتا ہوں۔ میں ان کو ایک خاص قیمت پر بک کرتا ہوں پھر چند مہینوں یا سال کے بعد اگر قیمت بڑھ جاتی ہے تو میں ان کو بیچ دیتاہوں۔ میں زکوة کیسے شمار کروں گا؟ کیا (زکوة) فلیٹ یا دکان کی پوری قیمت پر ہونی چاہیے یا یہ صرف منافع پر ہونی چاہیے؟

    جواب نمبر: 7696

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 976=976/ م

     

    جس دن آپ نے دوکان یا فلیٹ فروخت کرنے کی نیت سے بک کرایا (خریدا) اُس دن سے ایک سال مکمل ہونے پر اس دوکان یا فلیٹ کی پوری مالیت پر زکاة کی ادائیگی واجب ہے۔ اور اگر منافع کے ساتھ بیچ دیا تو منافع سمیت پوری قیمت پر زکاة ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند