عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 69533
جواب نمبر: 6953301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 919-896/Sd=11/1437 اگر بھائی زکات کا مستحق ہے، یعنی وہ خود صاحب نصاب نہیں ہے، تو اس کو زکات دینا جائز ہے اور زکات دینے میں یہ بتانا ضروری نہیں ہے کہ یہ زکات کی رقم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
بینک کا سود جو کہ سیونگ بینک، فکس ڈپوزٹ او رجی پی ایف اکاؤنٹ پر کمایا گیا ہو اس
کو انکم ٹیکس ادا کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں؟ (۲)میں نے اپنی لڑکیوں کی
شادی کے لیے کچھ رقم فکس کررکھی ہے۔ کیا مجھ کو اس فکس رقم پر ہر سال زکوة ادا
کرنی ہوگی؟
میرا
سوال زکوة کے بارے میں ہے۔ (۱)زمین
کے دو ہاؤسنگ پلاٹ پر کیا زکوة ہے جس کو میں نے خریدا ہے لیکن اس سے کوئی آمدنی نہیں
ہوتی ہے۔ نیز میں ان دونوں کو فروخت نہیں کرنا چاہتاہوں جب تک کہ کوئی غیر معمولی
صورت نہ پیدا ہوجائے۔ (۲)میرا
ایک علیحدہ پلاٹ ہے جس پر میں تین منزلہ ایک عمارت تعمیر کرارہا ہوں یعنی گراؤنڈ،
فرسٹ اور سیکنڈ فلور۔ میں پہلے او ردوسرے فلور کو کرایہ پر دینا چاہتاہوں اپنی
آمدنی کو پورا کرنے کے لیے۔ اس تعمیر پر میں نے سولہ لاکھ خرچ کئے ہیں اور ابھی بھی
کنٹریکٹر کا مقروض ہوں آٹھ لاکھ کا۔ مجھ کو کتنی زکوة ادا کرنی ہوگی؟ امید ہے کہ میرے
سوا ل کا جلد جواب دیا جائے گا۔