• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 69527

    عنوان: کیا ہم زکوة کی رقم سے زیور بنواکر کسی غریب لڑکی کی شادی میں دے سکتے ہیں؟

    سوال: میرے سالے کا ایک کاروبار ہے۔ اس کو بہت بھاری نقصان ہوا۔ اس وقت وہ دس لاکھ کا مقروض ہے۔ اس کی بیوی، چار بچے اور والدین ہیں۔ اس نے اپنی بیوی کے تمام زیورات فروخت کردئے ہیں لیکن پھر بھی مقروض ہے۔ اس کے پاس کافی مٹیریل بھی موجود ہیں جن کی قیمت تقریباً چھ سے سات لاکھ ہوگی۔ اس کی ایک جوان بیٹی بھی ہے، جس کی ان شاء اللہ ایک یا دو سال میں شادی ہوجائے گی۔ کیا ہم زکوة کی رقم سے اس کی بیٹی کے لیے زیور بنوا سکتے ہیں اور اس کو شادی پر دے سکتے ہیں؟براہ کرم جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 69527

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 926-903/Sd=11/1437 جی ہاں! صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے سالے کی بیٹی صاحب نصاب نہیں ہے، تو آپ زکات کی رقم سے اُس کے لیے زیورات بنواکر شادی میں اسے دے سکتے ہیں؛ لیکن واضح رہے کہ غیر صاحب نصاب کو اتنی زکات دینا کہ جس سے وہ خود صاحب نصاب بنجائے؛ مکروہ ہے، اس لیے زکات کی رقم سے نصاب سے کم ہی زیورات بنواکر دیے جائیں۔ ویکرہ أن یدفع إلی رجل مائتي درہم فصاعدًا وإن دفعہ جاز، کذا في الہدایة۔ (الفتاویٰ الہندیة ۱/ ۱۸۸، الفتاویٰ التاتارخانیة ۳/ ۳۲۱ رقم: ۴۱۸۵ زکریا، فتح القدیر ۲/ ۲۷۸-۲۷۹ دار الفکر بیروت) وکرہ إعطاء فقیر نصاباً، أو أکثر (درمختار: ۳/ ۳۰۳ زکریا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند