عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 6705
میں نے اپنے کچھ پیسے اپنے دوست کو دئے ہیں۔ تو کیا ان پیسوں کی مجھے زکوة نکالنی ہوگی؟ میں نے اپنی ہونے والی بیوی کے لیے سونے کا زیور بنواکررکھا ہے، میری شادی نہیں ہوئی ہے اس لیے وہ زیور استعمال نہیں ہوتا ہے۔ تو کیا مجھے اس کی زکوة نکالنی ہوگی؟
میں نے اپنے کچھ پیسے اپنے دوست کو دئے ہیں۔ تو کیا ان پیسوں کی مجھے زکوة نکالنی ہوگی؟ میں نے اپنی ہونے والی بیوی کے لیے سونے کا زیور بنواکررکھا ہے، میری شادی نہیں ہوئی ہے اس لیے وہ زیور استعمال نہیں ہوتا ہے۔ تو کیا مجھے اس کی زکوة نکالنی ہوگی؟
جواب نمبر: 6705
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 663=663/ م
(۱) اگر آپ نے اپنے دوست کو وہ روپئے بطور قرض یا بطورِ امانت، دیے ہیں تو ان کی زکاة آپ ہی کے ذمہ ہے، البتہ ادائیگی زکاة کے سلسلے میں یہ اختیار ہے کہ چاہیں تو وصولیابی سے قبل اپنے پاس موجود روپئے سے ان کی زکاة ہرسال ادا کردیا کریں، یا مکمل وصول ہونے کے بعد گذشتہ تمام سالوں کی زکاة یکمشت ادا کردیں۔
(۲) جب تک وہ زیور آپ کی ملکیت میں ہے سال پورا ہونے پر اس کی زکاة کی ادائیگی آپ پر لازم ہوگی، چاہے وہ زیور استعمال نہ ہوتا ہو، اور جب آپ کی بیوی مالک بن جائے گی تو اسی کے ذمہ زکاة ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند