• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 443

    عنوان:

    گذشتہ برسوں کی زکات کس طرح نکالی جائے؟

    سوال:

    میں زکاة کے سلسلے میں ایک سوال کرنا چاہتا ہوں۔ چار برسوں (2003ء - 2004ء) سے میں نے نقد رقوم کی زکاة ادا نہیں کی ہے۔ اس وقت میرے پاس نقد رقم 41100 ہے۔ یہ پتہ لگانا بڑا مشکل ہے کہ گذشتہ (فوت شدہ) برسوں میں میری پاس کتنی رقم تھی کہ میں ان کی زکاة نکالوں؟ میں اطمینان بخش حل کے لیے آپ کی رہ نمائی چاہتا ہوں۔

    جواب نمبر: 443

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 80/د=80/د)

     

    اگر آپ گذشتہ چار سالوں سے نصاب کے مالک ہیں اور زکوٰة ادا نہیں کی ہے تو گذشتہ سالوں کی مالی حالت پر غور کرکے دل میں سوچ کر اندازہ لگائیں کہ کس سال آپ کے پاس کس قدر رقم رہی ہوگی۔ ہرسال کا سوچ کر الگ الگ اندازہ کریں، مثلاً 2003ء میں اندازاً آپ کے پاس پچاس ہزار تھے اور 2004ء میں اندازاً ساٹھ ہزار تھے تو 2003ء کی پچاس ہزار کی اور 2004ء کی ساتھ ہزار کی زکوٰة آپ پر واجب ہوگی۔ اسی طرح گذشتہ چار سال کی مالیت کا اندازہ کرلیں اور % 2.5 کے حساب سے زکوٰة نکال کر ادائیگی کردیں۔ اگر یکمشت نہ ادا کرسکیں تو تھوڑا تھوڑا بھی ادا کرسکتے ہیں، جب کہ حساب ایک مرتبہ ہی میں کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند