• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 2637

    عنوان:

    زکاة ادا کرنے کا صحیح طریقہ کیاہے اور یہ کن کن چیزوں پر واجب ہے؟ میرے پاس جیسے کہ کمپیوٹر، فرنیچر، سونا اور موبائل ہیں، نقدی کچھ نہیں۔ براہ کرم، مفصل جواب دیں۔

    سوال:

    زکاة ادا کرنے کا صحیح طریقہ کیاہے اور یہ کن کن چیزوں پر واجب ہے؟ میرے پاس جیسے کہ کمپیوٹر، فرنیچر، سونا اور موبائل ہیں، نقدی کچھ نہیں۔ براہ کرم، مفصل جواب دیں۔

    جواب نمبر: 2637

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 756/ ل= 740/ ل

     

    (۱) زکاة ادا کرنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ آپ زکاة کی رقم کو فقراء و مساکین اور دیگر مصارفِ زکاة کو دے کر اس کا مالک بنادیں۔

    (۲) زکاة مندرجہ ذیل چیزوں پر فرض ہے:

    ۱- سونا جب کہ ساڑھے سات (7.5) تولہ یا اس سے زیادہ ہو۔

    ۲- چاندی جب کہ ساڑھے باون (52.5) تولہ یا اس سے زیادہ ہو۔

    ۳- روپیہ پیسہ اور مال تجارت جب کہ اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو۔

    واضح رہے کہ اگر کسی کے پاس تھوڑا سونا ہے کچھ چاندی ہے، کچھ نقد روپئے ہیں، کچھ مال تجارت ہے اور ان کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہے تو اس پر بھی زکاة فرض ہے، اسی طرح اگر کچھ سونا ہے کچھ چاندی ہے یا کچھ نقد روپیہ ہے یا کچھ چاندی کچھ مال تجارت ہے تب بھی ان کو ملاکر دیکھا جائے گا کہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت بنتی ہے یا نہیں؟ اگر بنتی ہے تو زکاة واجب ہے ورنہ نہیں۔ الغرض سونا چاندی، نقدی، مال تجارت میں سے کوئی ایک یا مل کر ان کی مالیت جب چاندی کے نصاب کے برابر ہو تو اس پر زکاة فرض ہے۔ استعالی کمپیوٹر، فرنیچر اور موبائل پر زکاة فرض نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند