عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 173632
جواب نمبر: 173632
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 87-73/D=02/1441
صورت مسئولہ میں اگر زید کا رشتہ دار قرض کی مقدار کے علاوہ مال کا مالک ہونے کی وجہ سے صاحب نصاب ہے یعنی وہ سونا چاندی ، نقد روپئے ، سامان تجارت یا ضرورت اصلیہ سے زائد سامان کا بہ قدر نصاب مالک ہے، تو زکاة کی رقم سے اس کا قرض ادا کرنا صحیح نہیں ہے۔ اگر ایسی حیثیت نہیں ہے اور وہ مستحق زکات ہے تو زکات کی رقم سے اس کا قرض ادا ہونے کے لئے ضروری ہے کہ زکاة کی رقم کا اس کو مالک بنا دیا جائے پھر وہ خود قرض ادا کرے یا دوسرے سے ادا کروائے، زید کا اپنی طرف سے زکاة کی رقم سے قرض ادا کرنا صحیح نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند