• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 173387

    عنوان: ایک بیوی تین بیٹے اور ایک بیٹی کے درمیان جائیداد کی تقسیم

    سوال: میرے والد کا ۲۷ جولائی ۲۰۱۹ کو اِنتقال ہوا ہے،دعا کی درخواست، وراثت میں ایک مکان ہے جو ان کی بیوی تین بیٹے اور ایک بیٹی کے درمیان کس طرح تقسیم کیا جائیگا رہنمائی فرمائی۔ مکان بیچنے پر جو رقم ملے گی اس کی تقسیم کے بارے میں بتائیں۔ والد صاحب کے بینک میں چالیس ہزار روپے تھے جوگھر میں خرچ ہوئے جب سب ساتھ میں تھے جس کی تقسیم نہیں کرنا چاہتے اور جس پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہے،کیا ایسا کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 173387

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:70-23/sd=2/1441

    صورت مسئولہ میں والد مرحوم کا ترکہ بشمول مکان بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و عدم موانع ارث کل آٹھ ( ۸) حصوں میں تقسیم ہوگا ، جس میں سے ایک حصہ اُن کی اہلیہ کو ، دو دو حصے تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو اور ایک حصہ بیٹی کو ملے گا بشرطیکہ والد مرحوم کے والدین میں سے کوئی باحیات نہ ہو ، ورنہ اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیں اور بینک میں والد صاحب کے جو چالیس ہزار روپے تھے، اگر وہ گھر میں سب کی رضامندی سے خرچ ہوگئے ، تو شرعااس کی تقسیم نہیں ہوگی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند