• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 169336

    عنوان: صرف سات تولہ سونا ہو تو كیا زكات واجب ہوگی؟

    سوال: عرض سوال یہ ہے کہ زید کی اہلیہ کے پاس صرف سات تولہ سونا ہے چاندی کچھ بھی نہیں ہے تو کیا زکوة واجب ہوگی یا نہیں؟ اگر نہیں ہوگی تو کتنی رقم کی وجہ سے زکات واجب ہوسکتی ہے؟ براہ کرم جواب مرحمت فرمائیں، عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 169336

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 663-590/SN=07/1440

    سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ یعنی تقریباً ساڑھے ستاسی گرام ہے، اگر کسی کے پاس قابل زکات مال میں سے صرف سونا ہے اور کوئی چیز مثلاً چاندی، روپیہ پیسہ وغیرہ نہیں ہے تو مذکورہ بالا مقدار کا پایا جانا ضروری ہے، اس سے کم پر زکات واجب نہ ہوگی؛ لیکن اگر سونا کے ساتھ کچھ چاندی یا روپیہ پیسہ بھی ہے خواہ کتنا ہی کم ہو تو پھر چاندی کا نصاب یعنی ۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام معیار بنے گا؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر آپ کی بیوی کے پاس صرف سات تولہ سونا ہے اور کوئی قابل زکات مال مثلاً چاندی روپیہ پیسہ (اگر چہ دو چار روپئے ہی کیوں نہ ہوں) نہیں ہے تو ان پر شرعاً زکات واجب نہیں ہے؛ بلکہ جب سونا بہ قدرِ نصاب ان کے پاس جمع ہو جائے گا تب زکات واجب ہوگی؛ ہاں اگر آپ کی بیوی کے پاس چاندی تو نہیں ہے؛ لیکن روپیہ پیسہ ہے خواہ قلیل ہو یا کثیر تو چونکہ معیار نصاب چاندی ہے اور صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی کا مملوکہ مال نصاب چاندی کو پہنچ رہا ہے؛ اس لئے ان پر شرعاً زکات واجب ہے۔ ویضم الذہب إلی الفضة وعکسہ بجامع الثمنیة قیمةً وقالا بالأجزاء ․․․․․․․ قولہ: ویضمّ الخ أي عند الاجتماع ، أمّا عند انفراد أحدہما فلا تعتبر القیمة اجماعاً الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۳۳۴، ط: زکریا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند