عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 169198
جواب نمبر: 169198
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:646-534/sn=7/1440
اگر سونا خرید کر بچیوں کو گفٹ کردیں گے (مثلا دو تین فراد کو گواہ بنا کر یہ کہدیں گے کہ میں نے یہ سونا اپنی فلاں فلاں دونوں بیٹیوں کو گفٹ کردیا ہے یہ بہتر طریقہ ہے) تو بیٹیاں اس کی مالک ہوجائیں گی اور سونا آ پ کی ملکیت سے نکل جائے گا اور چونکہ نابالغ کے املاک پر شرعا زکات واجب نہیں ہوتی؛ اس لئے جب تک بیٹیاں نابالغ رہیں گی سونا ( جو بیٹیوں کی ملکیت میں ہے) کی زکات شرعاواجب نہ ہوگی؛ ہاں جب بیٹیاں بالغ ہوجائیں گی اور نصاب بھی ہوگا تو اس وقت سے زکات ادا کرنا شرعا واجب ہوگا، خواہ سونا استعمال میں ہو یا استعمال میں نہ ہو۔اگر بیٹیاں اِس وقت بالغ ہیں تو گفٹ کرکے ہر ایک کا حصہ اس کے قبضے میں دیدینا ضروری ہوگا ورنہ بیٹیوں کے حق میں ہبہ تام نہ ہوگا نیزبیٹیوں پر بالغ ہونے کی صورت میں سونے کی زکات کی ادائیگی ابھی سے واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند