• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 168600

    عنوان: صدقے کے جانور کی عمر کتنی ہونی چاہئے ؟

    سوال: صدقہ کے جانور کی کیا عمر ہونا چاہیے ؟ کتاب النوازل جلد7 صفحہ نمبر 260 میں مفتی سلمان صا حب نے یہ فتوی تحریر کی ہے کہ صدقہ نافلہ کے لئے تو کسی بھی عمر کا جانور دے سکتے ہیں البتہ اگر صدقہ واجبہ ،نذراور قربانی میں اگر بکرا ہو تو 1سال اور کٹرا ہو تو 2سال اور اگر اونٹ ہو تو پانچ سال کے جانور کا ہونا لازم ہے کیا یہ صحیح ہے ؟ لیکن مفتی صاحب نے حوالہ کے طور پر جو عبارت پیش کی ہے وہ تو اضحیہ کے متعلق ہے نہ کہ صدقہ کے متعلق اور نہ ہی اس جگہ صدقہ وغیرہ کا اشارہ ملتا ہے اسی طرح نفلی اور واجبی صدقہ کے درمیان جو فرق کیا ہے وہ کس اعتبار سے کی ہے ۔

    جواب نمبر: 168600

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:547-579/sn=7/1440

     اگر کوئی شخص بہ شکل جانور صدقہ کرنا چاہتا ہے تو وہ کسی بھی عمر کا جانور صدقہ کر سکتا ہے، خواہ قربانی کی شرطیں موجود ہوں یا نہ ہوں؛ البتہ اگر کوئی یہ نذر مانے کہ اگر فلاں کام ہوگیا تو ایک بکرا (مثلا) صدقہ کرے گا تو ایسی صورت میں اس بکرے کی عمر سال بھر ہونا ضروری ہے، نذر مطلق کو فقہاء نے اضحیہ جیسے جانور پر محمول کیا ہے ( دیکھیں فتاوی دارالعلوم دیوبند 12/104، 105، سوال:14، 18) البتہ صاحب ِکتاب النوازل کے سامنے صدقہٴ واجبہ بہ شکل جانور کی کیا صورت ہے جواب میں اس کا ذکر نہیں ہے، ہوسکتا ہے دمِ جنایت کی مثال ان کے سامنے ہو؛ کیونکہ دمِ جنایت بہ حکم صدقہٴ واجبہ ہو تا ہے اور اس میں جانور کی عمر سال بھر ہونا ضروری ہے۔

    نوٹ: یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جانور کی شکل میں جان کے بدلے جان کے عقیدے کے تحت ذبح کرنے کا جو طریقہ بعض علاقوں میں رائج ہے وہ واجب التر ک ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند