• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 167741

    عنوان: صدقے كی نست سے مسجد میں پیسہ دینا؟

    سوال: (۱) مسجد کے چندے کے ڈبے میں پیسے ڈالتے وقت ہمیں کیا نیت کرنی چاہئے ، کیا ہم صدقے کی نیت کرسکتے ہیں؟ (۲) حافظ صاحب یا عالم صاحب کو پیسے ہدیہ دیتے وقت کیا نیت کرنی چاہئے، کیا ہم صدقے کی نیت کرسکتے ہیں؟ (۳) صدقہ کن لوگوں کو دے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 167741

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 472-421/M=05/1440

    (۱) مسجد میں چندہ دیتے وقت صدقہ کی نیت کر سکتے ہیں اس سے مراد صدقہ نافلہ ہوگا کیونکہ صدقہ واجبہ مسجد میں دینا جائز نہیں اور امداد، عطیہ کی نیت بھی کرسکتے ہیں۔

    (۲) ہدیہ کی نیت کافی ہے نیز صدقہ کی نیت بھی کرسکتے ہیں، اگر صدقہ واجبہ دینا چاہتے ہیں اور حافظ صاحب یا عالم صاحب مستحق زکاة ہیں تو صدقہ واجبہ بھی دے سکتے ہیں بشرطیکہ کسی کام کی اجرت کے طور پر نہ دیا جائے ۔

    (۳) صدقہ نافلہ امیر غریب ہر کسی کو دے سکتے ہیں اور صدقہ واجبہ صرف غرباء اور فقراء کو دینا درست ہے۔ صدقہ سے مراد کیا ہے اس کو واضح کرکے سوال کریں تو بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند