• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 166064

    عنوان: سال پورا ہونے سے پہلے زکات دی اور پھر مال گھٹا یا بڑھ گیا تو

    سوال: میرے ایک ساتھی نے زکاة سال پورا ہونے سے تقریباً چھ مہینے پہلے (شعبان 2018ء میں ) اس وقت کے سیونگ /مال کے حساب سے نکال کر ادا کردی، اب اس مال/سیونگ میں سال پورا (محرم 2018ء ) ہونے پر اگر مال /سیونگ میں اضافہ ہوگیا تو کیا بڑھے ہوئے مال پر پھر سے زکاة دینی پڑے گی؟ اور اگر گھٹ گیا تو پہلے بڑھا کر جو زکاة دی ہے اس سے واپسی کرسکتے ہیں؟ یا اگلے سال کی زکاة کی ادائیگی میں اتنی رقم دے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 166064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 199-387/H=04/1440

    آپ کے ساتھی نے پیشگی زکات دیدی تو زکات اداء ہوگئی اور جن فقراء مستحقین زکات کو دی وہ اُس کے مالک ہوگئے اب اگر سال مکمل ہونے پر مال زکاة گھٹ گیا تو جو مقدار زکاة کی زائد دیدی اس کی واپسی کا فقیر سے مطالبہ جائز نہیں نہ فقیر پر لوٹانا واجب ہے البتہ زکاة کی زائد دی ہوئی رقم اگلے سال واجب شدہ زکاة میں محسوب کرسکتے ہیں۔ اور اگر سیونگ مال میں اضافہ ہوگیا ہے، تو جتنا اضافہ ہوا ہے، اس کی زکاة ادا کرنی پڑے گی۔ فتاوی محمودیہ: ۹/۴۷۶، مکتبہ دارالمعارف دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند