عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 164995
جواب نمبر: 164995
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1552-1406/L=1/1440
(۱، ۲) رقم کے عوض زمین کو ٹھیکے پر دینا از ر وئے شرع درست ہے جہاں تک مسئلہ ہے زمین پر عشر یا زکات کا توپاکستان کی اراضی کے سلسلے میں وہاں کے مفتیان کرام سے رجوع کیا جائے تاکہ وہ حضرات وہاں کے اعتبارے سے حکم شرعی سے مطلع فرمادیں۔
(۳) عشر تو پیداورا کے کٹنے پر نکالا جائے گا جس وقت کٹ جائے عشر نکال دیا جائے اور زکات نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر آدمی صاحب نصاب ہے یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی ۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام کی مالیت سونا چاندی روپئے اور سامان تجارت کے کل یا بعض سے مل کر ہو تو سال گزرنے کے بعد اس کے پاس جتنی مالیت ہے اس کا ڈھائی فیصد نکالنا ضروری ہوگا بلا شرط نصاب وبلا شرط بقاء وحولان حول لأن فیہ معنی الموٴنة (درمختار: ۳/۲۶۶، ط: زکریا دیوبند) ومن کان لہ نصاب فاستفاد فی أثناء الحول مالا من جنسہ ضمہ الی مالہ وزکاہ سواء کان المستفاد من نمائہ أولا وبأی وجہ استفاد ضمہ سواء کان بمیراث أو ہبة أو غیر ذلک (فتاوی ہندیہ: ۱/۱۹۳، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند