• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 160428

    عنوان: قسطوں كا سارا قرضہ مال زكاۃ سے منہا كیا جائے گا یا صرف ایك قسط؟

    سوال: میں ایک پبلک سیکٹر میں ملازمت کرتا ہوں، زکوة سے مطلق کچھ باتوں میں آپ کی رہنمائی چاہئے : (1) پی ایف پروویڈنٹ فنڈ یہ رقم جو ہماری تنخواہ کا بینک میں داخل ہونے سے پہلی کمپنی کاٹ لیتی ہے اور اس کو ہم چاہ کے بھی روک نہیں سکتے اور یہ رقم مجھ کو یا تو ریٹائرمنٹ یا استعفیٰ دینے یا میرے مرنے کے بعد فیملی کو ملے گی۔ اس کے علاوہ اس رقم سے میں بطور قرض کچھ حصہ لے سکتا ہوں۔ جس کی ادائگی قسط وار کمپنی کو 4 سال میں کرنی ہوتی ہے ۔ کیا زکوة کے حساب میں یہ قرض لی ہوئی رقم بھی شامل کرنی ہو گی کہ نہیں؟ (2) میں نے کمپنی سے قرض پر گاڑی لی ہے ، جس کی قیمت کی ادائگی قسط وار کمپنی کو 3-5 سال میں کرنی ہوتی ہے ، کیا زکوة کے حساب میں باقی ماندہ قرض کی رقم نکال کے حساب ہو گا کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 160428

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:782-1197/N=1/1440

     (۱): پی ایف سے ملازم کو جو قرضہ ملتا ہے، وہ قسطوں میں وصول کیا جاتا ہے اور اس طرح کے قرض کے بارے میں زکوة کا مسئلہ یہ ہے کہ صرف ایک قسط مال زکوة سے منہا کی جاتی ہیں، تمام قسطیں منہا نہیں کی جاتیں؛ اس لیے پی ایف سے لیے ہوئے قرضے کی صرف ایک قسط مال زکوة سے منہا کی جائے گی، تمام قسطیں نہیں، اور باقی تمام مال زکوة کی زکوة ادا کی جائے گی۔

     (۲): اس کا بھی حکم نمبر ایک کی مانند ہے، یعنی: مال زکوة سے صرف ایک قسط منہا کی جائے گی اور باقی تمام مال زکوة کی زکوة ادا کی جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند