عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 158060
جواب نمبر: 158060
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:519-1208/L=11/1439
(۱) ان لوگوں کے حق میں ۶/ ذی الحجہ سے حولانِ حول شمار ہوگا۔
(۲) جن ورثہ کا حصہ مقدار نصاب کو پہنچتا ہے، اور وہ بالغ بھی ہیں، ان پر مذکورہ غیر منقسیم مال کی زکاة کی ادائیگی فرض ہے؛ لیکن چوں کہ وہ مال کسی ایک ہی شخص کی تحویل میں ہے؛ اس لیے اُسے چاہیے کہ وہ مالک نصاب ورثہ سے صراحةً یا دلالةً اجازت لے کر ان کے حصے کی زکاة ادا کردے۔ (منتخبات نظام الفتاوی: ۱/ ۳۹۴، کتاب الزکاة ط: ایفاء پبلیکیشنز دہلی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند