عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 155768
جواب نمبر: 155768
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:149-134/M=2/1439
زکاة کی رقم یا اس سے خریدکردہ سامان غیرمسلم غریب کو دینا جائز نہیں؛ اس لیے اگر لینے والے کی بات معلوم ہے کہ وہ غیرمسلم ہے تو اس کو زکاة نہ دی جائے، اس سے زکاة دینے والوں کی زکاة ادا نہ ہوگی اور جہاں مسلم اور غیرمسلم کے درمیان امتیاز دشوار ہو وہاں احتیاط اسی میں ہے کہ امداد وعطیہ کی رقم تقسیم کی جائے، زکاة نہ دی جائے۔ ہاں اگر دینے والے نے غور وتحقیق کے بعد کسی کو مصرف زکاة سمجھ کر زکاة دیدی (مثلاً غیرمسلم غریب بھی مسلمان غرباء ومتأثرین کی لائن میں مسلم حلیہ میں کھڑا تھا) بعد میں پتہ چلا کہ وہ مسلمان نہیں تھا یا غریب نہیں تھا تب بھی زکاة ادا ہوجائے گی۔ دفع بتحرّ لمن یظنہ مصرفًا - إلی قولہ - وإن بان غناہ أو کونہ ذمیًا أو أنہ أبوہ أو ابنہ أوامرأتہ أو ہاشمي لا یعید (درمختار)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند